کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)اکثر لوگ پیروں میں سوجن کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں اور بعض اوقات یہ سوجن اتنی بڑھ جاتی ہے کہ لوگوں کو پیروں میں درد کی شکایت شروع ہوجاتی ہے جب کہ کچھ لوگ سوجن کے باعث چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہوجاتے ہیں۔لوگوں کی بڑی تعداد اکثر یہ سمجھتی ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ چلتے پھرتے نہیں اور بیٹھے رہتے ہیں ان کے پیروں میں سوجن ہوجاتی ہے۔
یہ بڑی حد تک صحیح بھی ہے۔ لیکن پیروں کی سوجن کے پیچھے اور کئی وجوہ ہوتی ہیں جن پر وقت رہتے توجہ نہ دی گئی تو یہ کسی بڑی بیماری کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہیں۔۔پیر یا ٹخنے میں موچ آجانا:بعض اوقات پیروں میں چوٹ لگنے کی وجہ سے سوجن آجاتی ہے تاہم بعض لوگ اس سوجن کو سنجیدگی سے نہیں لیتے اور کہتے ہیں کہ خود ہی ٹھیک ہوجائے گی۔ لیکن پیروں کی سوجن کو نظرا نداز نہیں کرنا چاہیے اور ایسی صورتحال میں اول تو چلنے پھرنے سے گریز کرنا چاہیے اور اگر چلنا ضروری ہوتو متاثرہ حصے پر زیادہ زور نہیں دینا چاہیے۔ اس کے علاوہ سوجن والے حصے پر برف لگائیے۔انفیکشن:کثر اوقات پیروں میں سوجن چوٹ لگنے کی وجہ سے نہیں آتی بلکہ انفیکشن کی وجہ سے بھی پیر سوج جاتے ہیں۔ وہ لوگ جو ذیابیطس (شوگر) کے مریض یا اعصابی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں، ان لوگوں کے پیر انفیکشن کی وجہ سے سوج جاتے ہیں۔ اور اگر مریض بغیر کسی وجہ کے اپنے پیروں میں سوجن محسوس کریں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔تنگ جوتے پہننا:پیر ہمارے جسم کا بہت اہم حصہ ہوتے ہیں کیونکہ یہ پورے جسم کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔ اکثر اوقات تنگ جوتے پہننے کی وجہ سے بھی پیر سوج جاتے ہیں۔ تنگ جوتے پیروں میں خون کی روانی پر اثر انداز ہوتے ہیں لہٰذا ایسے جوتے پہننے چاہئیں جنہیں پہن کر چلنے میں کوئی تکلیف نہ ہو۔
اس کے علاوہ تنگ جوتے پیروں کی ساخت کو بھی خراب کرتے ہیں،زیادہ نمک والی چیزوں سے پرہیز :زیادہ نمک یا سوڈیم والی اشیا جسم میں پانی کی کمی کا سبب بنتی ہیں۔ جن کی وجہ سے پیروں کے ساتھ پورے جسم میں سوجن شروع ہوجاتی ہے، پورے دن میں 2300 ملی گرام سے زیادہ سوڈیم نہ لیجیے اور ایسے کھانوں سے پرہیز کیجیے جن میں نمک کی مقدار زیادہ ہو۔دل اور گردے کے امراض:بعض اوقات پیروں میں سوجن، دل اور گردے کی بیماریوں کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
اگر شام کے وقت ٹخنے میں سوجن محسوس ہو تو یہ دل اور گردے کی بیماری کا طرف اشارہ ہے۔ اور اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کے جسم کے اہم ترین حصے (دل اور گردے) صحیح کام نہیں کررہے لہٰذا فوراً ڈاکٹر سے رجوع کیجیے۔وزن میں زیادتی:پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کی ایک وجہ وزن میں زیادتی بھی ہوتی ہے۔ موٹے لوگوں کے جسم میں موجود چربی کی وجہ سے کمر پر دباؤ پڑتا ہے اور پیر سوج جاتے ہیں،زیادہ دیر تک بیٹھے یا کھڑے رہنا:وہ افراد جو دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارتے ہیں یا وہ لوگ جو ہر وقت کھڑے رہ کر کام کرتے ہیں (جیسے اسپتال میں موجود ڈاکٹرز اور نرسز وغیرہ) وہ دن کے اختتام پر اکثرمحسوس کرتے ہوں گے کہ ان کے جوتے تنگ ہوگئے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ دیر تک کھڑے رہنے یا بیٹھے رہنے سے پیروں میں خون کی روانی متاثرہوتی ہے اور پیر سوج جاتے ہیں۔ لہٰذا تھوڑے تھوڑے وقت کے بعد اپنے جسم کو حرکت دینی چاہییتاکہ پیروں میں سوجن نہ ہو۔