نیویارک(این این آئی)امریکا کے شہر نیویارک میں پبلک سیکٹر کے تمام اسکولوں کی کینٹینز ہر ہفتے گوشت سے خالی کھانے کی اشیاء پیش کریں گی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان نیویارک کے میئر بیل ڈی بلیزیو نے کیا۔ واضح رہے کہ یہ ترتیب امریکا کے کئی دیگر شہروں میں بھی اپنائی گئی ہے۔اس اقدام کا اطلاق سال 2019۔2020 کے تعلیمی سال کے آغاز پر نیویارک میں 11 لاکھ بچوں پر ہو گا۔نیویارک کے میئر ڈی بلیزیو کا کہنا تھا کہ گوشت کے استعمال میں تھوڑی کمی لانے کا مقصد نیویارک میں رہنے والوں کی
صحت بہتر بنانا اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانا ہے۔امریکا میں نیشنل سینٹر فار بائیو ٹکنالوجی کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق امریکیوں میں گوشت کے استعمال کا اوسط مختلف عمروں کے افراد میں 20% سے 60% فی صد کے درمیان ہے۔مویشیوں بالخصوص گائے کے فارمز زرعی سیکٹر میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔سان فرانسسکو وہ پہلا امریکی شہر تھا جہاں 2010 میں’’پیر کو گوشت نہیں ہوگا‘‘کا منصوبہ متعارف کرایا گیا۔ اس کے بعد ملک کے دیگر شہروں نے بھی اس کو اپنایا۔