منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

ایک عام عادت آپ کو جگر کے امراض کا شکار بنا سکتی ہے

datetime 24  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) جگر انسان جسم کے ان حصوں میں سے ایک ہے جن کو عام طور پر اس وقت تک سنجیدہ نہیں لیا جاتا جب تک وہ مسائل کا باعث نہیں بننے لگتے اور کچھ لوگوں کے لیے بہت تاخیر ہوجاتی ہے۔ جگر کا درست طریقے سے کام کرنا متعدد وجوہات کے باعث اچھی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے تاہم اس کی بڑی اہمیت یہ ہے کہ ہم جو کچھ بھی کھاتے ہیں۔

اسے ہضم کرنے کے لیے جگر کی ضرورت ہوتی ہے۔ تو اس میں کسی بھی قسم کی خرابی یا بیماری کی صورت میں جو علامات سامنے آتی ہیں وہ بھی اکثر افراد نظر انداز کردیتے ہیں۔ مگر ایک عام عادت آپ کو جگر کے امراض کا شکار بنا سکتی ہے، اور وہ ہے میٹھی اشیاءخصوصاً مشروبات کا زیادہ استعمال۔ طبی جریدے دی جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ میٹھے مشروبات اور غذاﺅں کا بہت زیادہ استعمال جگر پر چربی بڑھانے کا باعث بنتا ہے جس کے نتیجے میں امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ ٹو، جگر کے کینسر یا خراشوں جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔ ایموری یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ بدقسمتی سے لوگ غذائی عادات پر زیادہ توجہ مرکوز نہیں کرتے ، جس کے نتیجے میں جگر کے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ سافٹ ڈرنکس، فروٹ جوسز اور چینی سے بنی غذاﺅں کا کم استعمال کرکے لوگ جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں یا اگر اس کے شکار ہیں تو چربی اور ورم کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا صحت مند طرز زندگی کی مدد سے بچوں اور بڑوں میں موٹاپے کی وبا سے جگر پر چربی چڑھنے کی شرح کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ عام طورپر فیٹی لیور کی علامات بہت زیادہ نمایاں نہیں ہوتیں اور اس کے شکار بیشتر افراد کو اس کا اندازہ بھی نہیں ہوتا۔ اس تحقیق کے دوران محققین نے 40 ایسے بچوں کا جائزہ لیا جو کہ جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا شکار تھے۔ ان بچوں کو 2 مختلف غذائی پلان دیئے گئے ہیں اور 8 ہفتے تک ان پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی۔ ایک گروپ کو میٹھے کا استعمال محدود جبکہ دوسرے گروپ کو معمول کی غذا جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ میٹھی اشیاءکا استعمال محدود کرنے والے گروپ کے جگر کی صحت میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی اور جگر پر چربی اوسطاً 31 فیصد تک کم ہوگئی، جبکہ دوسرے گروپ میں کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی۔ اس سے قبل امریکا کے فنکشنل میڈیکل انسٹیٹوٹ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پانی کم پینا بھی جگر کے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق جسم میں پانی کی کمی براہ راست جگر کی جسم کے نقصان دہ اجزاءکو فلٹر کرنے کی صلاحیت کو

متاثر کرتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ جب انسان پانی کا کم استعمال کرتے ہیں تو جگر ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہونے لگتا ہے اور ان اجزاءکو کھونے لگتا ہے جو جسم کے باقی حصوں کی نگہداشت کا کام کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ایسا ہونے کی صورت میں جگر کے مہلک امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور لوگوں کو اکثر ان کا علم کافی دیر سے ہوتا ہے۔ محققین نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مناسب مقدار میں پانی کے استعمال کو ہر صورت میں یقینی بنائیں چاہے موسم سرد ہی کیوں نہ ہو۔

موضوعات:



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…