منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

‘اسلام علاج کیلئے ممنوع اشیاء کے استعمال کی اجازت دیتا ہے‘

datetime 25  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ اسلام ایسے طریقہ علاج کی ممانعت کرتا ہے جس میں مریض اور اس کے اہل خانہ کو شدید تکلیف اور مالی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے اور اس میں صحت یابی مشتبہ ہو۔ اپنے خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کی 2 روزہ کراچی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس دوران مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ایسے مریض کو غیر معینہ مدت تک وینٹی لیٹر پر رکھنا ٹھیک نہیں ہے جس کی صحت یابی کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہوں، اس کے مقابلے میں ایسے مریض کو ترجیح دی جانی چاہیے جس کے بچنے اور صحت یابی کے امکانات روشن ہوں۔ مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ اسلام میں علاج فرض یا واجب نہیں ہے بلکہ یہ ایک سنت اور جائز عمل ہے، اسلام میں ایسے علاج کی ممانعت کی گئی ہے جس میں مریض کو شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑے اور اس کے اہل خانہ کو زندگی بھر کے لیے مالی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ وینٹی لیٹر کا استعمال صرف ایسے مریضوں کے لیے کیا جانا چاہیے جن کی صحت یابی کے امکانات واضح ہوں اور جس کے نتیجے میں ان کے اہل خانہ کو مالی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے بعض ڈاکٹروں کی جانب سے کمیشن کے عوض غیر ضروری دواؤں کے تجویز کرنے اور میڈیکل ٹیسٹ کروانے کو ناجائز قرار دیا۔ انہوں نے پیما سے درخواست کی کہ وہ اس قبیح عمل کے خلاف مہم کا آغاز کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طبی خواص رکھنے والی جڑی بوٹیوں اور پودوں کی بہتات ہے جن پر تحقیق کی اشد ضرورت ہے تاکہ مریضوں کو سستا اور معیاری علاج میسر آسکے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اسلام شدید درد کو ختم کرنے کے لیے ممنوعہ ادویات یا اشیاء کے استعمال کی اجازت دیتا ہے جن کا استعمال عام حالات میں جائز نہیں ہوتا۔ سیشن سے کانفرنس کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شیمول اشرف، آغا خان کے ڈاکٹر عاطف وقار، ڈاکٹر حفیظ الرحمن، معروف ڈاکٹر اور ڈیجیٹل ہیلتھ کے ماہر ڈاکٹر ذکی الدین، ڈاکٹر جنید پٹیل، ڈاکٹر ثاقب انصاری، ڈاکٹر طاہر شمسی اور ڈاکٹر احمر حامد نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پرطب کے شعبے میں کام کرنے والی 11 این جی اوز اور اداروں جن میں انڈس اسپتال ٹرانفیوژن سروسز، پیشن ایڈ فاؤنڈیشن، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز، ہیلتھ اینڈ نیوٹرشین ڈویلپمنٹ سوسائٹی، سینا ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سروسز، بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائبٹالوجی اینڈ انڈوکرائنالوجی، بیت السکون کینسر اسپتال، عمیر ثنا فاؤنڈیشن، دعا فاؤنڈیشن، پی او بی آئی اسپتال اور الخدمت فاؤنڈیشن کو ایوارڈ دیے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…