اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کہا جاتا ہے کہ دنیا کے آسان ترین کاموں میں سے ایک وزن بڑھانا اور مشکل ترین کام وزن گھٹانا ہے۔ اس مشکل ترین کام کو سر انجام دینے کے لیے کوئی جِم جاتا ہے تو کوئی کھانا پینا چھوڑ دیتا ہے، کوئی اپنے غذائی پلان بناتا ہے ، تو کوئی ٹوٹکے آزماتا ہے لیکن وزن کا یہ جن مشکل سے ہی قابو میں آتا ہے۔ موٹاپے کو کم کرنے کے لیے مستقل مزاجی، صحت مند
غذاؤں اور کھانے کی کثرت کی بجائے ورزش نہایت ضروری ہے، لیکن کچھ غذائیں ایسی ہیں جن کا روزانہ استعمال وزن کم کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔ دودھ، دہی اور پنیر: یہ نام پڑھتے ہی ذہن میں سب سے پہلے موٹاپا آتا ہے لیکن ماہرین تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ دودھ میں موجود کیلشیم وزن بڑھانے والے ایک وٹامن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے اور اس طرح وزن قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ سبز چائے: گرین ٹی کو اگر آپ صرف نزلہ اور بخار کا علاج یا سردی میں پینا ضروری سمجھتے ہیں تو غلط سمجھتے ہیں۔ سبز چائے کا استعمال وزن کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس میں موجود کیٹی چنس (Catechins) نظامِ ہاضمہ کو بہتر کرنے کے ساتھ چربی پگھلانے میں مدد بھی کرتا ہے۔ اگر سبز چائے میں لیموں بھی شامل کر لیا جائے تو مزہ بھی دوبالا ہوگا اور وزن گھٹانے میں بھی مدد حاصل ہو گی۔ انڈے: انڈا پروٹین سے بھرپور غذا تصور کی جاتی ہے اور یہ پروٹین وزن کم کرنے میں کئی طرح سے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ پروٹین، کاربوہائیڈریٹ کے مقابلے میں بھوک مٹانے میں زیادہ سودمند ثابت ہوسکتے ہیں اور اسے کھانے کے بعد اطمینان کا احساس بھی بڑھ جاتا ہے۔ اخروٹ اور بادام: اخروٹ اور بادام پروٹین، فائبر اور گڈ فیٹس کے ذریعے وزن گھٹانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اخروٹ اومیگا تھری، فیٹی ایسڈز کا اہم ذریعہ ہے اور بادام سے ہڈیوں کے لیے کیلشیم اضافی طور پر ملتا ہے۔
سیب اور ناشپاتی: ان دونوں پھلوں میں قدرتی کیمیکل یعنی فلیونوئیڈز (Flavonoids) موجود ہیں جو وزن کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے، اس لیے سیب اور ناشپاتی کو وزن کم کرنے کے لیے بہترین پھل کہا جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین ان پھلوں کا استعمال کم کرتی تھیں، ان میں وزن بڑھنے کی شکایات زیادہ سامنے آئیں۔ السی کے بیج: چھوٹے چھوٹے چمکتے ہوئے خوبصورت السی
کے بیج اپنے اندر وزن کم کرنے کے لیے خفیہ ہتھیار رکھے ہوئے ہیں اور وہ ہتھیار ہے لگننس (lignans)۔ ایسٹورجن سے ملتے جلتے اس کمپاؤنڈ کی وجہ سے یہ صحت مند خواتین کی غذا کا حصہ بنتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر اس کا ایک چمچ دلیے، دہی یا سلاد کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سرکہ: گھر میں سرکے کا ہونا ایک عام بات ہے لیکن اس کا استعمال وزن کم کرنے کے لیے عام بات نہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ جسم میں چربی گُھلانے کے کام آسکتا ہے۔ اگر ایک چمچ سرکے کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کیا جائے یا پھر کھانے میں اس کا استعمال معمول بنا لیا جائے تو وزن کو مناسب رکھنے میں مدد ملے گی۔ شکر قندی: میٹھے اور نشاستے سے بھرپور غذاؤں کا استعمال وزن کم کرنے میں دلچسپی رکھنے والے لوگ کم ہی کرتے ہیں لیکن شکر قندی نہ صرف بھوک مٹانے کے کام آتی ہے۔
بلکہ یہ چربی کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے، اس کی وجہ اس میں موجود فائبر ہے۔ اس کے علاوہ اس میں بڑی مقدار میں بیٹا کیروٹین بھی ہوتا ہے جس سے بلڈ شوگر کو معمول پر رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ ادرک اور لہسن: ایلیسن (Allicin) وہ عنصر ہے، جو ادرک اور لہسن کو اس کا تیز اور مختلف ذائقہ اور بو دیتے ہیں۔ یہ عنصر انسانی وزن کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ہلدی: ہلدی کا استعمال ایشیائی کھانوں کو خوبصورت رنگ دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اس کا استعمال انسانی جسم میں موجود رگوں کو نئے سیل بنانے اور جسم میں تیزابیت کو کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ پانی: پانی کی مناسب مقدار جسم میں کیلیوریز کے صحیح استعمال کے لیے مدد کرتی ہے اور نظامِ ہضم کو بھی فعال بناتی ہے۔ ان چیزوں کے علاوہ اگر آپ کھانوں میں دالیں، زیتون کا تیل، گریپ فروٹ، کالی مرچ کا استعمال معمول بنا لیں تو وزن جادوئی طور پر تو کم نہیں ہوگا لیکن آہستہ آہستہ وزن کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی رہے گی۔