لندن(سی ایم لنکس) ماہرین نے اس جادوئی شے کی ایک اور اہم خاصیت دریافت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو خواتین و حضرات ہڈیوں کی کمزوری اور بْھربْھرے پن کے شکار ہیں ہلدی کا باقاعدہ استعمال اس کیفیت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
پاکستان سمیت کئی ممالک میں ہلدی کا استعمال عام ہے اور اس میں موجود ایک مرکب سرکیومن نہ صرف بلڈ پریشر، امراضِ قلب اور دیگر بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ اس کا استعمال گٹھیا کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ ہڈیوں کی کمیت اور کثافت کو 7 فیصد تک بڑھاتا ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے مریضوں کو چھ ماہ تک ہلدی کا سپلیمنٹ دیا جس سے ان کی ہڈیوں کے ٹھوس ہونے میں 7 فیصد اضافہ ہوا جسے بون ڈینسیٹی یا استخوانی کثافت کہا جاسکتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ سرکیومن بہت مؤثر اندازمیں ہڈیوں کے ان خلیات کو متوازن کرتا ہے جو ہڈیوں کے پرانے حصوں کو ٹوڑ پھوڑ کر ختم کرتے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں عمررسیدہ افراد کی ہڈیاں نرم اور بھربھری ہو جاتی ہے اور گٹھیا سمیت کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہیں۔ معمولی لغزش اور گرنے پر ہڈی کو نقصان ہوتا ہے اور وہ ٹوٹ جاتی ہے۔ اس کیفیت میں ہلدی کا استعمال زیادہ بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔ اس مطالعے میں شامل افراد کے جبڑوں، ایڑی اور انگلیوں کے الٹراساؤنڈ اسکین شروع میں اور چھ ماہ بعد لیے گئے۔ چھ ماہ بعد معلوم ہوا کہ ہلدی اور سویا کے سپلیمنٹ سے ان کی ہڈیوں کی مضبوطی سات فیصد تک بڑھی۔ معلوم ہوا کہ ہلدی ہڈیوں کے خلیات کا توازن قائم رکھتی ہے اور اس سے قبل جانوروں پر بھی سرکیومن کے ایسے ہی اثرات مرتب ہوئے تھے۔