واشنگٹن(نیوزڈیسک) ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ بچوں میں آٹسزم کا اعلاج بصری استعمال سے ممکن ہے۔ آٹسزم ایک دماغی بیماری ہے،ماہرین کے مطابق اس بیماری میں دماغ میں ایک کیمیکل جی اے بی اے کا لیول کم ہوتا ہے کو دماغ کو برے حالات میں بھی پرسکون رکھتا ہے جبکہ آٹسزم میں مبتلا افراد بہت جلد غصے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بصری ٹاسک اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ دماغ میں جی اے بی اے کے لیول میں کمی ہے یا نہیں۔ امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں میں آٹسزم کا علاج ابتدائی مرحلہ میں ممکن ہے اور بچوں میں جی اے بی اے کی کمی انہیں بہت جلد غصے والا بناتی ہے یہی وجہ ہے کہ مرگی میں مبتلا افراد دوروں کا شکار ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹسزم کے مریضوں کے بصری ٹیسٹس سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ ان کے دماغ میں کیمیکل میسنجر میں کتنا کم توازن ہے۔ ماہرین نے پہلی دفعہ کسی نیورو ٹرانسمیٹر کو آٹسزم کے ساتھ جوڑا ہے۔انسانی دماغ راستوں سے بنا ہوتا ہے جس کے مختلف ریجنز جو ایک پاور لائنز کی طرح کام کرتے ہیں اور نیوروٹرانسمیٹرزان راستوں کے ذریعے جسم کے مختلف کاموں کے لیے سگنلز بھیجتے ہیں۔ دماغ کے یہ حصے کمیونیکیشن کا کام کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جی اے بی اے کے کمیونیکیشن پاتھ ویز آٹسزم کی بیماری کے ساتھ منسلک ہیں۔ آٹسزم میں مبتلا افراد اکثر دوروں کا شکار اور ان میں سے 20 سے 25 فیصد مرگی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی کیفیت میں بصری ٹیسٹس مریضوں کی بیماری کی کشیدگی کی وضاحت کرتا ہے۔ اس ٹیسٹ میں دماغ کو قدرے مختلف تصاویر دیکھائی جاتی ہیں جس میں دماغ ایک تصویر کو چھوڑ کر دوسری تصویر پر دھیان دیتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آٹسزم کسی شخص کو ایک گھوڑے اور سیب کی تصویر دیکھائی جائے تو وہ گھوڑے کو چھوڑ کر سیب کی تصویر یاد رکھے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک شخص میں تصاویر یاد رکھنے کا دورانیہ 3 سیکنڈ ہوتا ہے جبکہ آٹسزم میں مبتلا شخص میں یہ دورانیہ دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین میگنیٹک ریزونس سپیکٹروسکوپی کا استعمال کر کے دماغ میں کیمیکل کے لیول کا تعین کرتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ آٹسٹک افراد میں بھی کسی حد تک ایسائٹری نیوروٹانسمیٹرز کا لیول نارمل ہی ہوتا ہے مگر جی اے بی اے کا لیول کم ہو جاتا ہے،یہ مسئلہ جی اے بی اے کے سگنلز کے راستے میں رکاوٹ کی وجہ سے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹسزم کا مطلب یہ نہیں کہ انسانی دماغ میں جی اے بی اے بلکل نہیں ہے بلکہ اس کیمیکل کے راستے میں کچھ رکاوٹیں ہیں۔