ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

غیرمﺅثرویکسین کا نتیجہ:امریکہ میں 90لاکھ بچے خسرے کی بیماری میں مبتلا،تحقیق

datetime 13  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ایک حالیہ مطالعے کے دوران معلوم ہوا ہے کہ امریکی حکومت کے ان من گھڑت حقائق کے برعکس کہ امریکہ میں 15سال قبل خسرہ کو جڑ سے اکھاڑپھینکا گیاہے ، ہر 8میں سے ایک بچہ خسرے کی بیماری میں مبتلا ہے۔اس خطرے سے وہ بچے زیادہ دو چار ہیں جنہیں چیچک ، خسرہ اور روبیلا (وائرس سے پیدا ہونے والی ایک بیماری )سے بچاو¿ کی ویکسین دستیاب نہیں۔امریکہ کے رولنز سکول آف ہیلتھ سے تعلق رکھنے والے اس مطالعے کے مصنف رابرٹ بڈنارکزک نے کہاکہ ہمیں معلوم ہے کہ کچھ والدین کو ویکسین پلانے سے متعلق تحفظات ہیں جس کی وجہ سے وہ اس سے پرہیز یا دیر کردیتے ہیں یا ایک سفارش کردہ شیڈول کے بجائے اس کے متبادل پر عمل کرتے ہیں کیونکہ انہیں ویکسین کے بچاو¿ سے متعلق تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تین سال سے کم عمر شیر خوار بچوں میں یہ شرح 24.7فیصد زیادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر چہ ایم ایم آر ویسکین کے ذریعے 15سال پہلے ہم نے ان سے چھٹکار ا حاصل کرکے ہاتھ جھاڑ لیے لیکن مطالعے کے موجودہ امریکہ کے 90لاکھ بچوں کے خسرے کے نتائج سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ یہ ایم ایم آر اطمینان بخش نہیں تھا اور موجودہ اعداد و شمار کسی بڑے خطرے سے کم نہیں۔امریکی ویسکینشن پر یہ تجزیہ رواں ماہ انفکشینس ڈزیززسوسائٹی آف امیرکا (آئی ڈی ایس اے)کے سالانہ اجلاس میں پیش کیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…