ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

برتن دھونا تھکے ہوئے ذہن کو آرام دیتا ہے، تحقیق

datetime 4  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)عام طور پر روزمرہ گھر کے کام کاج میں یکسانیت کی وجہ سے انسان اکتا جاتا ہے لیکن ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھریلو کام کاج خاص طور پر برتن دھونے کو ذہنی دباؤ کم کرنے کی مشق کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے، جس کے باعث تھکے ہوئے دماغ کو آرام پہنچایا جاسکتا ہے۔برتن دھونے کے کام کو روایتی طور پر اکتا دینے والا اور مشقت کا کام سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ کام دن کے اختتام پر ذہنی تھکاوٹ دور کرنے کے لیے ایک موثر طریقے کے طور پر کام کرسکتا ہے۔فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی میں اس بات پر تحقیق کی کہ روزمرہ کے گھریلو کام کاج کرنے کے دوران کیا ذہنی دباؤ اور پریشانی کا علاج کیا جاسکتا ہے؟ تحقیق سے ثابت ہوا برتن دھونا موجودہ لمحے کی سوچ اور خیالات پر توجہ مرکوز رکھنے کی ایک مشق ہے یا اپنی سوچوں سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک طریقہ ہے۔اس مقصد کے لیے کی گئی ایک تحقیق میں ماہرین نے 51 لوگوں کو لیا،جنھیں دو گروپ میں تقسیم کیا گیا اور برتن دھونے سے قبل اور بعد میں شرکاء کی شخصیت کے مثبت اور منفی پہلو اور نفسیاتی کیفیت کامعائنہ کیا گیا۔تحقیق کاروں ایک گروپ سے کہا کہ وہ برتن دھونے سے قبل مائنڈ فل نیس کے بارے میں ایک پیراگراف کا مطالعہ کریں اور برتن دھونے کے دوران صابن کی بو، پانی کی گرمی اور برتنوں کو تھمانے کے احساس کا تصور کریں، اس کے بعد انھیں 18 صاف برتن دھونے کے لیے دیے گئے جبکہ دوسرے گروپ کو براہ راست برتن دھونے کے لیے بھیج دیا گیا۔
جن شرکاء دی گئی تھیں، انھوں نے اپنی گھبراہٹ پر 27 فیصد قابو پالیا اور ان کی ذہنی بیداری میں 25 فیصد اضافہ ہوا، دوسری جانب جس گروپ نے بغیر ہدایات کے برتن دھوئے ، ان کی ذہنی سطح میں کوئی فرق ظاہر نہیں ہوا ۔محققین نے اخذ کیا کہ روزمرہ کی جانے والی مثبت سرگرمیوں میں مصروف ہوکر مائن مائنڈ فل نیس اور اس کے مثبت اثرات کو پیدا کیا جاسکتا ہے.سائنسی جریدے ‘جرنل مائنڈ فل نیس ‘میں محققین نے بتایا کہ جن لوگوں نے برتن دھونے سے پہلے مائنڈ فل نیس کی تکنیک حاصل کی تھی، ان میں ذہنی بیداری زیادہ تھی اور اس کام کے لیے ان میں منفی اثرات کم تھے،جس کی وجہ سے انھوں نے برتن دھونے میں کم وقت لگایا تھا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…