بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

موٹاپے کے معاملے میں سب کو ایک لاٹھی سے نہ ہانکیں

datetime 19  اپریل‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یارکشائر (نیوزڈیسک )سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موٹے افراد کو مختلف گروہوں کا علاج مختلف طریقے سے کرنا چاہیے۔سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کو موٹاپے کے معاملے میں ’ون سائز فٹس آل، یعنی ایک ہی لاٹھی سے سب کو ہانکنے کی حکمتِ عملی ترک کر دینی چاہیے۔یارکشائر میں 4,144 موٹے افراد کے تجزیے سے یہ سامنے آیا ہے کہ وہ چھ مختلف درجات میں آتے ہیں اور ہر کسی کو وزن کم کرنے کے لیے مختلف حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔جرنل آف پبلک ہیلتھ میں شائع ہونی والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے ایک کی مثال زیادہ شراب پینے والے لوگ ہیں۔یونیورسٹی آف آکسفرڈ کی پروفیسر سوسن جیب کہتی ہیں کہ اس تحقیق نے یہ نہیں بتایا کہ ان خصوصیات سے کیا لوگوں کے وزن کی وجہ بھی پتہ چلتی ہے۔باڈی ماس انڈیکس کے مطابق 67 فیصد مرد اور 57 فیصد عورتوں کا یا تو وزن زیادہ ہے یا وہ موٹے ہیں۔یونیورسٹی آف شیفلیڈ کے ڈاکٹر مارک گرین، جنھوں نے تحقیق میں اہم کردار ادا کیا ہے، کہتے ہیں کہ یہ صرف لمبائی اور وزن کا پیمانہ ہے اور میرے خیال میں اس میں سبھی کو ایک گروہ میں ڈال دیا جاتا ہے جبکہ دراصل ایسا نہیں ہے۔‘تحقیقاتی ٹیم نے یارک شائر ہیلتھ سٹڈی کو استعمال کرتے ہوئے موٹے افراد کی صحت اور رویوں کی خصوصیات کا تجزیہ کیا۔ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے موٹے افراد کو چھ گروہ میں پایا۔نوجوان مرد جو زیادہ شراب پیتے تھے ،درمیانی عمر کے لوگ جو ناخوش اور بے چین تھے ،بوڑھے لوگ جو جسمانی صحت کے مسائل کے باوجود خوش تھے ،نوجوان صحت مند خواتین ،بوڑھے امیر اور صحت مند لوگ ،بہت خراب صحت والے افرادشامل ہیں۔ڈاکٹر گرین نے بی بی سی نیوز کی ویب سائٹ کو بتایا ’میرے خیال میں ہمیں ون سائز فٹس آل کی پالیسی کی بجائے مختلف گروہوں کو تسلیم کرنا چاہیے۔‘’ہمیں ضرورت ہے کہ لوگ ان مختلف گروہوں کو ٹارگٹ کرنے کے لیے سوچیں کہ کس طرح پیغامات ان کے مطابق بنائے جائیں، جسم کے وزن میں الکحل کے کردار کے حوالے سے پیغام نوجوان مردوں تک پہنچانا ضروری ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ نوجوان عورتوں کے لیے مناسب نہ ہو۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…