اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مرغی کا انڈہ تو تقریباً سب ہی شوق سے کھاتے ہیں اور سردیوں میں بالخصوص ابلے انڈے کھانے کا تو مزہ ہی کچھ اور ہے جبکہ ہر وہ شخص جو کھانا نہیں پکا سکتا انڈہ تو ابال ہی لیتا ہے لیکن کیا آپ کو ابلا ہوا انڈا واپس اصلی حالت میں لانے کا طریقہ معلوم ہے؟ جی ہاں! حیران ہونے کی کوئی بات نہیں کیونکہ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ایرون اور فلنڈرز یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک ایسا طریقہ ایجاد کر لیا ہے جس کے ذریعے ابلے ہوئے انڈے کو واپس اپنی اصلی حالت میں بحال کیا جا سکتا ہے۔
کیمسٹ اور مالیکیولر گیسٹرانومی کی بڑی کمپنی “Herve This” نے کچھ سال قبل ہی اس بات کا پتہ لگایا تھا کہ ابلے ہوئے انڈے کو واپس اصلی شکل میں بحال کیا جا سکتا ہے جسے مدنظر رکھتے ہوئے سائنسدانوں نے اسے واپس اصلی حالت میں لانے کا کامیاب تجربہ بھی کر ڈالا ہے۔ کیمسٹری، مالیکیولر بائیولوجی اور بائیو کیمسٹری کے پروفیسر “Gregory Weiss” نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک مشین کے ذریعے انڈے میں جمنے والی پروٹینز کو واپس اصلی شکل میں بحال کرنے کے قابل کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک انڈے کو 20 منٹ تک 90 ڈگری پر ابالا اور اس کے بعد اس میں کچھ مالیکیولر پروٹینز شامل کئے۔ (مالیکیولر پروٹین کو کیمسٹری اور مالیکیولر بائیولوجی میں بہت سے کام کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے) یہ پروٹین انڈے میں جمنے والی پروٹین کو اصلی شکل میں تو بحال کر دیتا ہے تاہم یہ استعمال کے قابل نہیں رہتا اور یہیں پر ان سائنسدانوں کا اصل کام شروع ہوا جن کی تیار کردہ مشین سے یہ پروٹین واپس استعمال کے قابل ہو گئی ہیں۔ پروفیسر ویس کا کہنا ہے کہ وہ ایک ابلے ہوئے انڈے کو واپس اصلی شکل میں بحال کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے بلکہ اس کے ذریعے یہ بتانا مقصود ہے کہ ہمارا تیار کردہ طریقہ کتنا بہترین اور موثر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے بہت سے پروٹین موجود ہیں
مزید پڑھئے:شادی کےلئے لڑ کی کا مو ٹا ہونا لازمی ہے
جو ٹیسٹ ٹیوب میں جم جاتے ہیں اور انہیں کھرچ کر نکالنے کیلئے وقت ضائع کرنا پڑتا ہے اور ساتھ ہی یہ کوشش بھی کرنا ہوتی ہے کہ پروٹین ضائع نہ ہو جائے۔
فلنڈر یونیورسٹی کے پروفیسر کولن ریسٹون کی تیار کردہ مشین نے یہ مسئلہ بھی حل کر دیا ہے جس میں ایک ابلے ہوئے انڈے کو ڈال کر اسے انتہائی تیزی سے گھمایا جاتا ہے اور اس طرح انڈے کے اندر پروٹین پر پریشر بڑھتا ہے جو انڈے میں موجود امائینو ایسڈ کو واپس اصلی شکل میں بحال کر دیتا ہے۔ پروفیسر ویس کا کہنا ہے کہ انڈے کو مشینی عمل سے گزارنے کے بعد اس میں موجود مادہ اصلی شکل میں بحال تو ہو جاتا ہے لیکن یہ قدرتی اثر سے محروم ہو جاتا ہے لیکن جلد ہی اس معاملے کا حل بھی تلاش کر لیا جائے گا۔