ہفتہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2025 

رات کو آ پ واش روم جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ؟

datetime 15  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک) دوران نیند واش روم جانے کی حاجت محسوس ہونا ایسا مسئلہ ہے، جس کا شکار افراد اپنے مسئلہ کا کسی سے ذکر کرتے ہوئے شرم بھی محسوس کرتے ہیں اور اس مسئلے کی وجہ سے چین کی نیند سو بھی نہیں پاتے ہیں۔ دی جرنل آف یورولوجی کے مطابق یہ شکایت خواتین میں مردوں سے دوگنا پائی جاتی ہے۔ خاص کر بیس سے چالیس برس کے بیچ کی44فیصد خواتین کو اس شکایت کی وجہ سے بے خوابی کا مسئلہ لاحق ہوجاتا ہے کیونکہ انہیں رات میں کم از کم بھی ایک بار واش روم جانے کیلئے جاگنا پڑتا ہے جبکہ 18فیصد خواتین رات میں کم از کم دو بار جاگتی ہیں۔ اس بارے میں نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں آبسٹیرک اور گائنی کی ماہر ڈاکٹر لورین سٹریچر کا کہنا ہے کہ رات میں ٹوائلٹ جانے کی حاجت محسوس ہونا نہ صرف نیند کے معیار کو خراب کرتا ہے بلکہ یہ مجموعی صحت اور توانائی کی سطح پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ اس جانب بھی نشاندہی کرتا ہے کہ آپ اندرونی طور پر مکمل صحت مند نہیں ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ آپ کو رات میں بار بار واش روم جانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے کیونکہ قدرت نے انسانی نظام کو اس انداز میں ترتیب دیا ہے کہ وہ سوتے میں واش روم جانے کی حاجت محسوس نہیں کرتا ہے۔
اس حوالے سے سب سے پہلے تو یہ فیصلہ کریں کہ آپ کی آنکھ واش روم کی ضرورت کی وجہ سے کھلتی ہے یا پھر نیند کی کمی کی وجہ سے آپ کی آنکھ کھلتی ہے اور پھر آپ کو یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ کو واش روم جانے کی ضرورت ہے۔ اگر تو یہ نیند کی کمی کا نتیجہ ہے تب تو آپ کو نیند کی کمی کے علاج کی ضرورت ہے جبکہ دوسری صورت میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ کا مثانہ ضرورت سے زیادہ متحرک ہے۔ اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں۔ رات گئے کافی، شراب یا کیفین کی حامل دیگر اشیا استعمال کرنے سے مثانے کا نظام زیادہ فعال ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد کو چاہیئے کہ شام چھ بجے کے بعد ایسی اشیا کا استعمال ترک کردیں۔ خواتین میں اس مسئلے کی ایک وجہ یورینر ٹریک میں کوئی مسئلہ بھی ہوسکتی ہے۔ ان کی جسمانی ساخت کی وجہ سے یوٹرس اور گردے کی تکالیف میں علامات تقریباً ایک جیسی ہی ہوتی ہیں اور یہ ایک دوسرے کے فعل کو متاثر بھی کرتی ہیں، اس لئے عین ممکن ہے کہ آپ کے رات کو واش روم جانے کی حاجت کی وجہ آپ کے یوٹرس اور اس سے جڑے نظام میں ہو، اس کا تعین ماہر گائنی ہی کرسکتی ہے۔ اس کیلئے ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے کم از کم دو سے تین دن تک اپنے معمولات کی مکمل نگرانی کریں اور انہیں نوٹ کرتی رہیں۔ اس میں آپ کے کھانے پینے کے معمول، کھانے میں لی گئی غذائیں، چائے کافی کی مقدار وغیرہ بھی درج کریں اور ساتھ ہی یہ بھی درج کریں کہ اس دوران آپ کب کب اور کتنی بار واش روم گئیں۔ صرف اسی صورت میں آپ کا معالج صورتحال کا درست تجزیہ کرسکے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…