بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

رات کو آ پ واش روم جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ؟

datetime 15  اپریل‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک) دوران نیند واش روم جانے کی حاجت محسوس ہونا ایسا مسئلہ ہے، جس کا شکار افراد اپنے مسئلہ کا کسی سے ذکر کرتے ہوئے شرم بھی محسوس کرتے ہیں اور اس مسئلے کی وجہ سے چین کی نیند سو بھی نہیں پاتے ہیں۔ دی جرنل آف یورولوجی کے مطابق یہ شکایت خواتین میں مردوں سے دوگنا پائی جاتی ہے۔ خاص کر بیس سے چالیس برس کے بیچ کی44فیصد خواتین کو اس شکایت کی وجہ سے بے خوابی کا مسئلہ لاحق ہوجاتا ہے کیونکہ انہیں رات میں کم از کم بھی ایک بار واش روم جانے کیلئے جاگنا پڑتا ہے جبکہ 18فیصد خواتین رات میں کم از کم دو بار جاگتی ہیں۔ اس بارے میں نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں آبسٹیرک اور گائنی کی ماہر ڈاکٹر لورین سٹریچر کا کہنا ہے کہ رات میں ٹوائلٹ جانے کی حاجت محسوس ہونا نہ صرف نیند کے معیار کو خراب کرتا ہے بلکہ یہ مجموعی صحت اور توانائی کی سطح پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ اس جانب بھی نشاندہی کرتا ہے کہ آپ اندرونی طور پر مکمل صحت مند نہیں ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ آپ کو رات میں بار بار واش روم جانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے کیونکہ قدرت نے انسانی نظام کو اس انداز میں ترتیب دیا ہے کہ وہ سوتے میں واش روم جانے کی حاجت محسوس نہیں کرتا ہے۔
اس حوالے سے سب سے پہلے تو یہ فیصلہ کریں کہ آپ کی آنکھ واش روم کی ضرورت کی وجہ سے کھلتی ہے یا پھر نیند کی کمی کی وجہ سے آپ کی آنکھ کھلتی ہے اور پھر آپ کو یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ کو واش روم جانے کی ضرورت ہے۔ اگر تو یہ نیند کی کمی کا نتیجہ ہے تب تو آپ کو نیند کی کمی کے علاج کی ضرورت ہے جبکہ دوسری صورت میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ کا مثانہ ضرورت سے زیادہ متحرک ہے۔ اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں۔ رات گئے کافی، شراب یا کیفین کی حامل دیگر اشیا استعمال کرنے سے مثانے کا نظام زیادہ فعال ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد کو چاہیئے کہ شام چھ بجے کے بعد ایسی اشیا کا استعمال ترک کردیں۔ خواتین میں اس مسئلے کی ایک وجہ یورینر ٹریک میں کوئی مسئلہ بھی ہوسکتی ہے۔ ان کی جسمانی ساخت کی وجہ سے یوٹرس اور گردے کی تکالیف میں علامات تقریباً ایک جیسی ہی ہوتی ہیں اور یہ ایک دوسرے کے فعل کو متاثر بھی کرتی ہیں، اس لئے عین ممکن ہے کہ آپ کے رات کو واش روم جانے کی حاجت کی وجہ آپ کے یوٹرس اور اس سے جڑے نظام میں ہو، اس کا تعین ماہر گائنی ہی کرسکتی ہے۔ اس کیلئے ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے کم از کم دو سے تین دن تک اپنے معمولات کی مکمل نگرانی کریں اور انہیں نوٹ کرتی رہیں۔ اس میں آپ کے کھانے پینے کے معمول، کھانے میں لی گئی غذائیں، چائے کافی کی مقدار وغیرہ بھی درج کریں اور ساتھ ہی یہ بھی درج کریں کہ اس دوران آپ کب کب اور کتنی بار واش روم گئیں۔ صرف اسی صورت میں آپ کا معالج صورتحال کا درست تجزیہ کرسکے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…