بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

ہماری پرسکون نیند کیلئے راتوں کو جاگنے والے جوان ہمارافخرہیں، رابی پیرزادہ نے فوجی جوانوں کو ہیروز قرار دیدیا

datetime 17  جنوری‬‮  2021 |

لاہور( این این آئی)شوبز کو خیر باد کہنے والی سابقہ اداکارہ و گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کہا ہے کہ موسم کی شدت کی پرواہ کئے بغیر ملکی سرحدوں اورعوام کی حفاظت کرنے والے پاک فوج سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اورجوان ہمارافخر ہیں ، پاکستانی قوم اپنے ہیروز کو سلام پیش کرتی ہے اور ان کی پشت پر

کھڑی ہے۔ ایک انٹرویومیں رابی پیرزادہ نے کہا کہ پاک فوج سمیت دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اورجوان ہماری پرسکون نیند کیلئے راتوں کو جاگتے ہیں ،پھر اپنے ان افسران اورجوانوں پر کیوں فخرنہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی وجہ سے آج دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیںدیکھ سکتا اورانشااللہ ملک میں چھپے ہوئے دہشتگردوں کو بھی نشان عبرت بنائیںگے۔دوسری جانب معروف گلوکارہ حدیقہ کیانی کہتی ہیں کہ وہ زندگی میں کئی بار مایوس ہوئیں لیکن اسے خود پر سوار نہیں کیا۔غیر ملکی ویب سائیٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں حدیقہ کیانی کا کہنا تھا کہ میں زندگی میں کئی بار مایوس ہوئی لیکن میں نے مایوسی کو سر پہ سوار نہیں کیا، کبھی مایوسی سر پر سوار ہوتی بھی ہے تو خاموش ہو جاتی ہوں، رونا دھونا پسند نہیں کرتی لیکن اگر کبھی روئی بھی ہوں تو اکیلے میں روئی ہوں۔ میں حقیقت کو جلد ہی قبول کر لیتی ہوں اسی لیے تو محرومیاں میرے سر پر سوار نہیں ہوتیں۔شادی کے حوالے سے گلوکارہ کا کہنا تھا کہ شادی کے رشتے میں اگر اعتماد، ذہنی ہم آہنگی اور عزت نہ ہو ایسا رشتہ اس ستون کی طرح ہوتا ہے جسے ہوا کا کوئی بھی جھونکا گرا سکتا ہے اور جس رشتے میں یہ تمام خاصیتیں ہوں اسے دنیا کی کوئی بھی طاقت خراب نہیں کر سکتی۔ دکھ اور تکلیف دہ رشتے کو چلا کر یہ نہ سمجھیں

کہ کامیابی ہے، غلط شریک سفر کے ساتھ چل کر اس رشتے کو کینسر کی طرح پالنے سے بہتر ہے کہ اس سے نکل جائیں۔ اور ایسا بھی نہ سوچیں کہ فلاں انسان میری زندگی میں نہ رہا تو زندگی برباد ہو جائے گی۔ میرا دو شادیوں کا تجربہ کامیاب نہیں رہا لیکن اگر اللہ کو منظور ہوگا اور اس کی مرضی ہو گی تو میری کیا مجال ہو گی کہ میں انکار کروں۔نجی چینل کے ڈرامے کے ذریعے بحیثیت اداکارہ اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے پر حدیقہ کیانی نے کہا

کہ کردار کو نبھانے کے لیے ایک مہینہ پہلے ہی گھر میں شلوار قمیض پہننا شروع کر دی تھی۔ سوچتی تھی کہ اس کردار کا بچپن کیسا ہوگا اس کے جذبات کیسے ہوں گے، شوٹنگ کے دوران بہت بار ایسا ہوا کہ میں خود پر قابو نہ رکھ سکی، آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔ ایک دم سیٹ پر سناٹا سا چھا گیا اور نارمل ہونے تک مجھے اکیلا چھوڑ دیا گیا، ایسے وقت میں ثانیہ سعید اور نعمان اعجاز نے مجھے سمجھایا کہ کسی بھی کردار کو کرنے کے لیے اس میں ڈوب جانا بہت اچھی بات ہوتی ہے لیکن کسی کردار میں ہی پھنس کے رہ جانا مناسب نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…