جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

طویل خاموشی کے بعد خلیل الرحمان قمرکی پھرواپسی آتے ہی ایک اور متنازعہ بیان دیدیا

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )نامور رائٹر و ڈائریکٹر خلیل الرحمان قمرنے کہا ہے کہ میں اپنے لکھے ہوئے کی حفاظت کرتا ہوں تو لوگ مجھے بدلحاظ سمجھتے ہیں ،میں اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو تنقید نہیں بلکہ حسد کہتا ہوں اور مجھے ایسے لوگوں پر ترس آتا ہے ،ایسے لوگوں کو بیمار کہتا ہوں اور

بیماروں کی صحتیابی کے لئے دعا کرنی چاہیے۔ایک انٹر ویو میںخلیل الرحمان قمر نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ میرے ڈائیلاگز میں لفاظی بہت زیادہ ہوتی ہے ان سے اتنا ہی کہنا چاہوں گا کہ میں تو عام حالات میں عامیانہ بات نہیں کرتا تو لکھتے ہوئے کیسے کروں گا؟ اگر کسی میں میرے ڈائیلاگز کوسمجھنے کی اہلیت نہیں ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ یہ ڈائیلاگ نہیں لفاظی ہے تو وہ دراصل اپنی کم عقلی کو کوس رہا ہوتا ہے۔ صاف سی بات ہے جو میرا لکھا ہوا سمجھنے کی اہلیت نہیں رکھتے میں ان کے لیے لکھتا بھی نہیں ہوں۔اپنے سکرپٹ کے حوالے سے انہوںنے کہا کہ جہاں تک میرے لکھے ہوئے میں تبدیلی کی بات ہے تو کسی کی جرات نہیں کہ وہ میرے لکھے ہوئے میں تبدیلی کرے۔ اگر اداکاراس قابل ہیں کہ وہ لکھ سکتے ہیں تو وہ لکھیں میں ایکٹنگ کر لیتا ہوں لیکن میرے لکھے ہوئے میں اگر تبدیلی کرنے کی کوئی بھی کوشش کرے گا تو وہ دوبارہ میرے کسی بھی ڈرامے یا فلم میں نظر نہیں آئے گا۔ یہ بد نصیبی نہیں تو اور کیا ہے کہ ایک آدمی جو اپنے لکھے ہوئے سکرپٹ کی حفاظت کرے تو اس کو بد لحاظ کہا جائے۔ میری لائنیں شاعرانہ ہوتی ہیں ان کا زرا سا بھی ردھم توڑ دیا جائے تو سین کا بیڑا غرق ہوجاتا ہے لہٰذامجھے غصہ دکھانا پڑتا ہے اب اس غصے کو جو بھی نام دے دیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…