کراچی(این این آئی)پاکستانی ڈراموں کی نامور اداکارہ عائشہ صنم خان پاکستان چھوڑ کرمستقل طور پر ترکی شفت ہوگئیں۔ کئی سپر ہٹ ڈراموں میں کام کرنے والی اداکارہ کا کہنا تھا کہ 2017 دسمبر میں واپس پاکستان آئی تو بہت ڈراموں کی آفرز ہوئیں جو قبول کرتے ہوئے تین سال کا عرصہ
لا تعداد ڈراموں کا حصہ رہی۔ سوچا تھا کہ شاید اب ماحول صیح ہوگیا ہوگا لیکن ہمارے ہاں بد قسمتی سے ابھی تک ہماری انڈسٹری پروفیشنل نہیں ہوئی ہے ۔ میرے پاس تو ہوٹل منیجمنٹ کا تجربہ تھا میں ترکی شفٹ ہوگئی لیکن ایسا کب تک چلے گا کب تک حوا کی بیٹی جنسی ہراسگی کا نشانہ بنتی رہے گی۔ مجبوری کا فائدہ اٹھانے والے کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ۔اسی لئے فیصلہ کیا کہ اب وہی رہوں گی۔ انکا کہنا تھا کہ ڈرامہ سیریل محبت زندگی ہے کے بعد کئی آفرز آئیں لیکن ان آفرز کے ساتھ ڈیمانڈ بھی تھی جو میرے کام میں رکاوٹ بن رہی تھی جبکہ کئی پروڈکشن ہاسز نے ڈراموں میں کام کرنے کا معاوضہ بھی ابھی تک ادا نہیں کیا۔چاہتی تو کئی پروڈکشن ہاسز پر کیس کر سکتی تھی لیکن کسی کی جگ رسائی نہیں کرنا چاہتی ۔ 2015 سے 2017 تک ملائشیا میں رہ کر ہوٹل مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کی اور ملائشیا میں دو سال بطور اسسٹنٹ منیجر کام بھی کیا تھا اب دوبارہ نئی ذندگی ترکی میں شروع کرنے جارہی ہوں لیکن امید ہے کہ جب پاکستانی شوبزانڈسٹری پروفیشنل ہوجائے گی تو دوبارہ آں گی۔ ترکی میں ہوٹل منیجمنٹ کے ساتھ وہاں مقامی پروڈکشن ہاسز کے ساتھ کچھ معاہدے ہوئے ہیں وہاں اپنی اداکاری جاری رکھوں گی۔