انڈین سینما پر ایک بار پھرنقل کا الزام

4  ستمبر‬‮  2019

ممبئی( آن لائن )انڈیا کے سینما کے بارے میں اکثر کہا جاتا ہے کہ ان کی کہانی امریکی فلم انڈسٹری ہالی وڈ کی فلموں کی نقل ہوتی ہے۔ حال ہی میں فلم ساہو کو اسی قسم کی تنقید کا سامنا ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کے کچھ حصے اور کہانی ایک فرانسیسی فلم سے نقل کیے گئے ہیں۔حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ساہو دیکھنے کے بعد کئی ٹوئٹر صارفین نے 2008 کی فرانسیسی فلم لارگو ونچ کے ڈائریکٹر جیغوم سال کو ٹوئٹر پر کہا کہ یہ فلم ان کی بنائی گئی فلم سے مماثلت رکھتی ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…