ممبئی( آن لائن )بولی وڈ کے معروف اداکار اور اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے تنازعات کا شکار رہنے والے انوپم کھیر نے بھارتی حکومت کی جانب سے حال ہی میں مقبوضہ جموں اور کشمیر میں مقامی افراد کے خلاف اٹھائے جانے والے سخت اقدامات کو مسئلہ کشمیر کے حل کا آغاز قرار دے دیا ہے۔
بولی وڈ اداکار انوپم کھیر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کا آغاز ہوگیا۔یاد رہے کہ انوپم کھیر وزیراعظم نریندر مودی کے حامی ہیں اور وہ اکثر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی متنازع پالیسوں کی بھی حمایت کرتے نظر آتے ہیں۔واضح رہے کہ انوپم کھیر کی اہلیہ کرون کھیر، بی جے پی کی جانب سے بھارتی پارلیمنٹ کا حصہ ہیں۔اس سے قبل انوپم کھیر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پورا ملک مودی حکومت کا حامی ہے، یہ ایک چھوٹی اکثریت نہیں بلکہ یہ ایک بھاری اکثریت ہے، اپوزیشن کو خاموش رہنا چاہیے اور حکومت کو اس کا کام کرنے دیں۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ وادی کشمیر کے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں، اگر آرٹیکل 370 کو ختم کردیا جائے، جو جموں اور کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیتا ہے۔آرٹیکل 370 اور 35 ‘اے’ مقبوضہ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ ریاست کے مستقل شہریوں اور ان کے خصوصی حقوق کا تعین کرے۔یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ بولی وڈ اداکار نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے متنازع بیان دیا ہو اس سے قبل بھی وہ متعدد مرتبہ کشمیر میں ہونے والی پر تشدد کارروائیوں پر متنازع بیانات دے چکے ہیں۔جولائی 2016 میں بولی وڈ اداکار انوپم کھیر نے ٹوئٹر پر نوے کی دہائی کی کشمیر میں پنڈتوں کے قتل کی ایک متنازع تصویر شئیر کی تھی جس کے بعد انہیں لوگوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی، مقبوضہ کشمیر میں خصوصی آئینی حقوق واپس لینے کے لیے مسلسل کوشش کررہی ہے۔گزشتہ دنوں بی جے پی نے 1954 میں نافذ کی گئی آئین کی شق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ آرٹیکل 35 اے ملک کی ترقی میں ایک رکاوٹ ہے، اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے مقبوضہ کشمیر کی خودمختار حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا۔