اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر مسلسل گرتی جا رہی ہے اور کرنسی نئی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق روپیہ 89.96 سے مزید نیچے آتے ہوئے 90.15 روپے فی ڈالر تک جا پہنچا، جو حالیہ عرصے کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے مسلسل انخلا اور امریکا–بھارت تجارتی معاہدے کی عدم موجودگی نے بھارتی معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو کمزور کیا ہے، جس کا براہِ راست اثر روپے کی قدر پر پڑا ہے۔
بھارتی ذرائع کے مطابق رواں سال کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 5 فیصد تک کمزور ہو چکا ہے، جس کے باعث یہ ایشیا کی خراب ترین کارکردگی دکھانے والی کرنسیوں میں شمار ہو رہا ہے۔ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ اور سرمایہ کا بیرون ملک منتقل ہونا روپے پر اضافی دباؤ ڈال رہے ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ سونا، چاندی اور دیگر درآمدی اشیا کی طلب میں اضافے کے ساتھ ساتھ برآمدات میں کمی نے تجارتی خسارے کو بڑھا کر 42 بلین ڈالر تک پہنچا دیا ہے، جس کے نتیجے میں ڈالر کی طلب میں تیزی آئی اور روپیہ مزید نیچے چلا گیا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف اور سرمایہ کاری کے غیر یقینی رجحان کے باعث غیر ملکی سرمایہ کار رواں برس تک تقریباً 17 ارب ڈالر نکال چکے ہیں، جس نے روپے کی کمزوری میں مزید اضافہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کی غیر یقینی صورتحال اور سرمایہ کاری کے دباؤ کے پیش نظر آنے والے دنوں میں بھی بھارتی کرنسی کو مشکلات کا سامنا رہے گا۔















































