اتوار‬‮ ، 26 جنوری‬‮ 2025 

تاجروں نے سال 2024کو ملکی تاریخ کا بدترین سال قرار دے دیا

datetime 30  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)چھوٹے تاجروں نے سال 2024 کو کاروبار اور مہنگائی کے لحاظ سے ملکی تاریخ کا بدترین سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تقویمی سال 2024میں تجارتی سرگرمیاں 30فیصد تک محدود رہیں، غیریقینی صورتحال سے مقامی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد اٹھ گیا اور سرمائے کی بیرون ملک منتقلی کے رحجان میں اضافہ ہوا، مسلسل بڑھتی ہوئی ناقابلِ برداشت مہنگائی نے 2024 کو غریب اور متوسط طبقے کے لیے ڈرانا خواب بنادیا، 2024 سیاسی عدم استحکام، بے قابو ہوشربا مہنگائی اور بد ترین معاشی تباہی کا سال رہا، غفلت میں ڈوبے حکمرانوں کی غلط حکمت عملیوں اور ملک کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال کے پیش نظر 2025میں بھی دور دور تک مشکلات کے خاتمے اور بہتری کی امید نظر نہیں آرہی۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے سال 2024 کی مرتب کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹیکسوں کی بھرمار، بجلی، گیس، پیٹرول اور ڈالر کی ناقابلِ برداشت قیمتوں اور مصنوعی مہنگائی کی روک تھام نہ ہونے کے نتیجے میں معیشت مسلسل زوال پذیر اور ضروریات زندگی کی اشیا غریب و متوسط طبقے کی پہنچ سے دور ہوگئیں۔انہوں نے کہا کہ تاجروں کے کسی بھی سیل سیزن پر مارکیٹوں میں روائیتی رونقیں، گہما گہمی اور خریداری دیکھنے میں نہ آسکی، قوتِ خرید سے محروم عوام پیٹ کی آگ بجھانے کی تگ و دو میں مصروف رہے انھوں نے کہا کہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کا دائرہ کار ناقابلِ برداشت حد تک بڑھ گیا۔تجارتی مراکز ہولناک مندی، کساد بازاری اور سناٹوں کی لپیٹ میں رہے، وحشت ناک بیروزگاری کے ہاتھوں مجبور ہوکر بیشتر محنت کشوں نے اوزار پھینک کر ہتھیار اٹھالیے، ملازمتوں کے مواقع کم ہونے سے جرائم تشویشناک حد تک بڑھ گئے۔

انھوں نے کہا کہ 80فیصد تاجروں کے گھریلو و کاروباری اخراجات پورے نہ ہوسکے، بیشتر تاجر مقروض ہوگئے، 40فیصد سے زائد ملازمین ملازمت سے فارغ اور لاتعداد فیکٹریاں بند ہوگئیں، بے حس حکمران مہنگائی میں کمی اور معاشی بحالی کے ٹھوس اقدامات کرنے کے بجائے مصنوعی اور گمراہ کن معاشی اشاریوں سے عوام کا دل بہلاتے رہے، اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر تجارت پست ترین درجے پر رہی۔انھوں نے کہا کہ دال، گھی دودھ، گوشت، سبزیاں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہوتا رہا، خود ساختہ مہنگائی کی روک تھام کے ذمے دار حکومتی اداروں کی کمزور گرفت کے نتیجے میں عوام مکمل طور پر ناجائز منافع خوروں کے رحم و کرم پر رہے، زندگی کی بنیادی اشیا عام آدمی کی پہنچ سے دور عوام کو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑ گئے، روزانہ کی بنیاد پر اشیا کی لاگت بڑھنے سے مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔

انھوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی غیر سنجیدگی، ملک پر آئی ایم ایف اور بیرونی قوتوں کی بڑھتی ہوئی مداخلت، اجارہ داری اور دبا کے پیشِ نظر نئے سال میں بھی دور دور تک بہتری کی کوئی امید نظر نہیں آرہی۔انھوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم، لاقانونیت اور جرائم میں کئی گنا اضافہ ہوا، ٹرانسپورٹ کے کرائے ناقابلِ برداشت حد تک بڑھ گئے، معاشی حب کراچی مکمل طور پر مافیاز کا شہر بن گیا، چار کروڑ آبادی کا شہر ناقابلِ برداشت مہنگائی، ہولناک بیروزگاری، تجاوزات، زمینوں پر ناجائز قبضے، ٹریفک کی بدنظمی، پانی کا بحران، بدامنی، لاقانونیت اور اذیت ناک بلدیاتی عذاب سے دوچار رہا۔انھوں نے کہا کہ حکومتِ سندھ کی بدترین کارکردگی کا تسلسل گذشتہ سالوں کی طرح برقرار رہا، حکومت سندھ اور اس کے ماتحت کسی بھی ادارے نے کسی بھی شعبے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا، اشیائے خورد و نوش کی مارکیٹوں میں من مانی قیمتوں کے ذمہ داران کے خلاف کریک ڈان کرنے کے بجائے بیشتر مجسٹریٹس نے ماہانہ بھتہ باندھ لیا جس کے نتیجے میں دکانداروں نے مصنوعی مہنگائی کا طوفان برپا کردیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…