جمعرات‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان کی پہلی الیکٹرک ایس یو وی لانچ کر دی گئی

datetime 3  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) ریگل آٹوموبائل انڈسٹریز لمیٹڈ، جو پاکستان کے آٹو موٹیو سیکٹر میں ایک ٹریل بلیزر ہے، نے ملک کی پہلی مقامی طور پر اسمبل شدہ الیکٹرک ایس یو وی، سیریز 3 کی نقاب کشائی کرکے تاریخ رقم کردی ہے۔گوادر پرو کے مطابق ریل کے منیجنگ ڈائریکٹر عدیل عثمان نے روشنی ڈالی کہ سیریز 3 مقامی آٹوموٹیو لینڈ سکیپ کی ازسرنو وضاحت کرے گا اور ملک کو برقی نقل و حرکت کی جدت طرازی کے ابھرتے ہوئے مرکز کے طور پر جگہ دیگا۔گوادر پرو کے مطابق کچھ عرصہ قبل، نجکاری کے وزیر عبدالعلیم خان نے اعلان کیا تھا کہ 2030 تک پاکستان میں 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک میں تبدیل ہو جائیں گی، کیونکہ جنوبی ایشیائی ملک فضائی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی کے دیگر اثرات سے نمٹنے کے لیے قدم اٹھا رہا ہے۔گوادر پرو کے مطابق وزیر حکومت کی نیو انرجی وہیکل (این ای وی) پالیسی کی بازگشت کر رہے تھے۔

پاکستان میں ہائبرڈ ای وی کی فروخت گزشتہ سال میں دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ بی وائی ڈی پاکستان، جو کہ چین کے بڑے بی وائی ڈی اور پاکستانی آٹو گروپ میگا موٹرز کے درمیان شراکت داری ہے نے کہا کہ اس ستمبر میں 2030 تک پاکستان میں خریدی جانے والی تمام گاڑیوں میں سے 50 فیصد تک کسی نہ کسی شکل میں برقی ہو جائے گی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر نوید ارشد نے بتایا کہ نئی گاڑیوں کی پالیسی بروقت ہے، جس میں تیل کے زیادہ درآمدی بل، کم استعمال شدہ پاور پلانٹس کی صلاحیت کی ادائیگی، اور نقل و حمل سے متعلق سموگ اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج جیسے اہم مسائل کو حل کیا گیا ہے۔لمز انرجی انسٹی ٹیوٹ۔ “کچھ سال پہلے کی پالیسی کے برعکس، اپ ڈیٹ شدہ ورڑن زیادہ مضبوط ہے، جو واضح اہداف، ٹیکس میں چھوٹ اور ایک وی منصوبوں کے لیے حکومتی فنڈنگ ??کی پیشکش کرتا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق ڈاکٹر ارشد نے مزید کہا کہ روایتی کار سازوں کو بدلتے ہوئے الیکٹرک گاڑیوں کے منظر نامے کے مطابق ڈھالنا چاہیے۔ موجودہ کاروباری ماڈل فروخت کے بعد کی خدمات جیسے کہ انجن کی دیکھ بھال پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، جو کہ انتہائی کم دیکھ بھال کی ضروریات کی وجہ سے ای وی کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ کار ساز اداروں کو چارجنگ انفراسٹرکچر، سافٹ ویئر آر اینڈ ڈی اور جدت کے دیگر شعبوں کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔گوادر پرو کے مطابق نقل و حمل کے شعبے میں توانائی کی تبدیلی کو مکمل طور پر فروغ دینے کے لیے، نئی پالیسی پورے پاکستان میں چارجنگ کے وسیع انفراسٹرکچر کے قیام پر زور دیتی ہے۔ چارجنگ اسٹیشن عوامی علاقوں اور بڑی شاہراہوں کے ساتھ لگائے جائیں گے، اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو اپنے 10% مقامات پر لیول 3 چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ پرائیویٹ چارجنگ سروس فراہم کرنے والوں کو ٹیکس میں چھوٹ، زمین کی لاگت میں کمی، اور تنصیب اور بجلی کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے لائسنس کے آسان طریقہ کار جیسی مراعات حاصل ہوں گی۔ اس کے علاوہ، این ای وی پالیسی کا ایک اہم پہلو ماحولیاتی تحفظ پر توجہ دینا ہے۔

اس میں بیٹریوں اور اجزاء کے لیے حفاظتی اور ری سائیکلنگ کے معیارات متعارف کرائے گئے ہیں، جبکہ مالی مراعات کمپنیوں کو ری سائیکلنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیں گی اور ملک بھر میں ری سائیکلنگ کے مراکز قائم کیے جائیں گے۔گوادر پرو کے مطابق جب ان سے مارکیٹ میں چینی این ایس ویز کے ممکنہ غلبے کے بارے میں پوچھا گیا تو ڈاکٹر ارشد نے اس بات پر زور دیا کہ پالیسی کا مقصد پاکستان کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک ای وی ٹیکنالوجی میں چین کی طاقت کا فائدہ اٹھانا ہے۔ اگرچہ ابتدائی طور پر چینی برانڈز غالب ہو سکتے ہیں، پالیسی مقامی پیداوار پر زور دیتی ہے، خاص طور پر چھوٹی گاڑیوں جیسے کہ دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کے لیے۔ اس طرح کا ہدفی طریقہ برآمدات میں اضافہ کرے گا جبکہ درآمدات پر انحصار کم کرے گا۔



کالم



26نومبر کی رات کیا ہوا؟


جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…