اسلام آباد (این این آئی)پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا اور 100 انڈیکس نے پہلی بار انٹرا ڈے ٹریڈ کے دوران 94 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرلی۔بینچ مارک کے ایس ایـ100 انڈیکس تقریباً پونے 11 بجے 728 پوائنٹس یا 0.78 فیصد اضافے کے بعد 94 ہزار 20 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم کاروبار کے اختتام تک یہ رجحان جاری نہ رہا سکا اور انڈیکس 356 پوائنٹس یا 0.38 فیصد بڑھ کر 93 ہزار 648 پر بند ہوا، جو جمعہ کو 93 ہزار 292 کی سطح پر پہنچا تھا۔
مثبت معاشی اعداد و شمار اور توقع سے زیادہ شرح سود میں کٹوتی کی وجہ سے، اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک سیشن کے علاوہ دیگر سیشنز میں ریکارڈ قائم ہونے کا سلسلہ جاری رہا، اور یہ بالآخر پہلی بار 93 ہزار پوائنٹس سے زائد کی سطح پر بند ہوا۔چیز سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ مارکیٹ میں کم شرح سود کی وجہ سے میوچوئل فنڈز سے ایکویٹی میں تبدیلی جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ میوچوئل فنڈز میں کل ایسٹس انڈر مینیجمنٹ (اے یو ایم) فی الحال تقریباً 28 کھرب روپے ہیں، جس میں ایکویٹی فنڈز صرف 98 ارب روپے پر مشتمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر میکرو اکنامک اشارے مستحکم رہیں تو تبادلوں کے برقرار رہنے کا امکان ہے۔
یوسف فاروق نے کہا کہ ریٹیل سرمایہ کاروں کو اچھے طویل مدتی نتائج کے لیے قلیل مدتی نقل و حرکت کی فکر کیے بغیر متنوع پورٹ فولیو میں ‘سرمایہ کاری جاری رکھنی چاہیے۔مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل (ایم ایس سی آئی) کے تازہ ترین سہ ماہی جائزے میں، ایم ایس سی آئی انڈیکس میں پاکستان کا حصہ 4.4 فیصد تک بڑھ گیا، جس سے یہ ایم ایس سی آئی کے فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں دوسری سب سے زیادہ لیکویڈ مارکیٹ بن گیا ہے۔مزید برآں، حکومت نے اجارہ سکوک کے ذریعے مختلف مدتوں کے لیے 339 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں۔