پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال پر تشویش کا اظہار

datetime 10  جولائی  2024 |

کراچی(این این آئی) پاکستان میں200سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروںکی نمائندہ چیمبر اوآئی سی سی آئی نے ملک کی سیکو ریٹی کی صورتِ حال پر اپنے سالانہ سیکوریٹی سروے2024کے نتائج اعلان کردیا ہے ۔ سروے میںپاکستان کی سیکیوریٹی کی صورتحال پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے خدشات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس سروے کا انعقاد جون 2024میں کیا گیا تھا جس میں پاکستان کے تجارتی مراکزمیں سیکیوریٹی کی صورتحال کے بارے میں او آئی سی سی آئی ممبران کے تاثرات شامل ہیں۔2023میں سیکیوریٹی کی صورتحال کے مقابلے میں سروے کے شرکاء کے مطابق2024میں سیکیوریٹی کی مجموعی صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔

خاص طورپر کراچی میں گزشتہ سال کے 69فیصد سے بڑھ کر 80فیصدسیکیورٹی کی صورتحال خراب ہوگئی ہے ۔ او آئی سی سی آئی کے ممبران نے نہ صرف کراچی بلکہ پورے سندھ میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پرتشویش کا اظہارکیاہے۔ اسی طرح بلوچستان کی سیکیوریٹی کی صورتحال بھی مزید خراب ہوئی ہے اور 68فیصد سے بڑھ کر 75فیصد ہوگئی ہے۔ ملک کے کچھ شہروں میں سیکیوریٹی کی صورتحال میں معمولی بہتری بھی نوٹ کی گئی ہے ۔

سروے کے نتائج کے مطابق لاہور میں سیکیوریٹی کی صورتحال گزشتہ سال کے 73فیصد کے مقابلے میں 49فیصد ، پنجاب میں 63فیصد کے مقابلے میں 53فیصد اور پشاور میں 68فیصد کے مقابلے میں 58تک پہنچ گئی ہے۔ 2023کے سروے کی طرح 2024میں بھی سروے کے71فیصد شرکاء کے مطابق پاکستان میں کاروبار کرنے کیلئے سیکیوریٹی سرِ فہرست 3خدشات میں سے ایک ہے۔ او آئی سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے رکن کامران عطاء اللہ خان نے سروے کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ او آئی سی سی آئی کے ممبران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سیکیوریٹی کو بہتر کرنے کیلئے مسلسل کوششوں کی اہمیت پر زوردیتے ہیں کیونکہ براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے سیکیوریٹی کی صورتحال انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقتصادی عدم استحکام اور سیکیوریٹی کے واقعات کی وجہ سے غیر ملکی شہریوں کے کاروباری دورے متاثر ہوئے ہیں۔ او آئی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹو اور سیکریٹری جنرل ایم عبد العلیم نے کہاکہ سروے میں سیکیوریٹی سے متعلق کاروبار کرنے کیلئے مختلف پہلوئوںکے بارے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی رائے شامل ہے جن میں اسٹریٹ کرائمز، غیر ملکی سیکیوریٹی، رشوت اور احتجاج کے بارے میں تفصیلی رائے شامل ہے۔

او آئی سی سی آئی سیکوریٹی سروے 2024 میں او آئی سی سی آئی کے 200سے زائد ممبران میں سے 2تہائی ممبران نے جوابات دیے اور سروے کے رائے دہندگان میں سی ای اوز اور ممبراداروں کی سینئر مینجمنٹ شامل تھی۔ اوآئی سی سی آئی کے تقریباً75فیصد ممبران کراچی میں ہیں باقی لاہور اور اسلام آباد سمیت پورے ملک بھر میں موجود ہیں۔ او آئی سی سی آئی سیکوریٹی سروے کا انعقاد 2015سے ہورہا ہے اور اس جامع سروے میں پاکستان میں کام کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی کاروبار کرنے کے مختلف پہلوئوں اور ان کے آپریشنزپر سیکوریٹی سے وابستہ اثرات کے متعلق تفصیلی رائے شامل ہوتی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…