اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کی جانب سے سول سروس معاوضہ سے متعلق گہرے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ جب نجی شعبے میں اپنے ہم منصبوں سے مقابلہ کیا جائے تو پاکستان میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ کم نہیں ہے اور گریڈ 21 کے افسر کی تنخواہ اور مراعات کی مد میں ہونے والی رقم اقوام متحدہ کے قومی افسر کے مقابلے
میں12 فیصد سے زیادہ ہے۔ روزنامہ جنگ میں خالد مصطفی کی خبر کے مطابق ملک میں سرکاری ملازمین اربوں روپے مالیت کے اشیاء کی صورت میں فوائد سے لطف اندوز ہوتے ہیں جن میں رہائش، سرکاری کاریں، ملازمت کی حفاظت اور طبی الاؤنس شامل ہیں جیسا کہ سرکاری مکانات کی کم سے کم مارکیٹ ویلیو 1.45ٹریلین روپے ہے اور سالانہ کرایہ کی آمدنی 10.75ارب روپے حاصل کرسکتے ہیں اور تسکیک کے باوجود سرکاری کار استعمال کرنے کی قیمت بی پی ایس 20-22میں ملازمین کی بنیادی تنخواہ سے زیادہ ہے۔ سول سروس میں ملازمت کی حفاظت میں معاوضے پر 0.5 فیصد تا 17 فیصد اضافی قیمت ہے۔ میڈیکل الاؤنس کے علاوہ، جو تنخواہ کی سلپ کا ایک حصہ ہے، سرکاری ملازمین کے میڈیکل بلوں پر ماہانہ تقریباً 2.3 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں۔ اتنے زیادہ فوائد معاوضے کی غیر موزوں شکل ہے جیسا کہ وہ کارکردگی اور موثریت سے منسلک نہیں۔ ورلڈ بینک کے عالمی بیوروکریسی اشارے کا اندازہ ہے کہ نجی شعبے کی اجرتوں کے مقابلے میں پاکستان میں سرکاری شعبے کی اجرت 53فیصد زیادہ ہے۔
وائس چانسلر پائیڈ ڈاکٹر ندیم الحق، عمر صدیق اور اور نسیم فراز کی جانب سے تصنیف کردہ مطالعہ سول سروسز میں کچھ اہم امور پر غور کرتا ہے جن میں نقد ادائیگی ، غیر نقد انعامات، معاوضوں کی تقسیم میں عدم مساوات، رہائش کے لئے قیمتی اراضی کا ضیاع ، تنخواہ اور کارکردگی منقطع، کیڈر اور نان کیڈر کے عہدیداروں کے مابین تعصب اور
غیر اہم خصوصی گروپس شامل ہیں۔ نجی شعبے کی تنخواہوں کے اعداد و شمار کی عدم موجودگی میں پائیڈ نے لیبر فورس سروے 2017-18 کے اعداد و شمار اور موازنے کیلئے اقوام متحدہ کی جانب سے خدمات حاصل کرنے کیلئے اسعمال شدہ تنخواہ کا ادائیگی کا ڈھانچہ استعمال کیا۔ اقوام متحدہ کی مقامی بھرتیاں تنخواہوں کے مارکیٹ سروے میں کی جاتی ہیں ۔ لہٰذا پبلک سیکٹر کی ادائیگیوں کا
اندازہ لگانے کیلئے یہ ایک درست معیار برائے موازنہ فراہم کرتا ہے اور معیار برائے موازنہ کے تحت گریڈ 21 کے افسر کی کل لاگت اقوام متحدہ کے قومی افسر کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔ مطالعہ یہ کہتے ہوئے ٹھیک ٹھیک نشاندہی بھی کرتا ہے کہ غیر مالیاتی فوائد سرکاری شعبے میں نجی شعبے کی نسبت بہت زیادہ ہیں ٗ نجی شعبے کے 80 فیصد ورکروں کو غیر مالیاتی فائدہ حاصل نہیں۔