اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ڈالر کی قیمت 145 روپے کی کم ترین سطح تک گر جانے کا امکان ٗمیڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال کرونا وبا کے دوران ڈالر کی قیمت 169 روپے کی ریکارڈ بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی، تاہم گزشتہ 7 ماہ کے دوران امریکی کرنسی کی قیمت میں مسلسل کمی کی وجہ سے ملکی قرضوں کے حجم میں بھی
1700 ارب روپے سے زائد کی کمی ہو چکی۔ روپے کی قدر میں اضافے اور ڈالر کی قیمت میں کمی کے حوالے سے چیئرمین فارن ایکسچینج کرنسی ڈیلرز ملک بوستان نے کہا ہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کا سستا ہو جانا بہت اہم ہے، قوی امکان ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔
انہوں نے بتایا ہے کہ امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کی تین بڑی وجوہات ہیں، وزیراعظم عمران کی طرف سے جاری کردہ پروگرام ڈیجیٹل روشن پروگرام، ریکارڈ ترسیلات زر کا موصول ہونا اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کی طرف سے پاکستان کو قرض پروگرام کی دوسری قسط کا موصول ہونا۔ آئندہ چند ماہ تک پاکستان کو بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے بھی وقت مل گیا ہے، اس ادائیگیوں کے موخر ہونے سے روپیہ مضبوط ہو گا۔ آئندہ دو ماہ کے اندر روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قیمت 145 روپے کی سطح پر پہنچ سکتی ہے۔خیال رہے گزشتہ روز بھی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ذالر کی قیمت میں واضح کمی دیکھی گئی تھی جس کے بعد امریکی کرنسی کی قیمت 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔