بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

ٹڈی دل کا راج ،زراعت مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی

datetime 23  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد(آن لائن)پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے۔ یہاں کا کسان محنتی اور زمین سے محبت کرنے والا ہے۔ 80 فیصد آبادی کا حصہ اس شعبہ سے منسلک ہے زراعت کے شعبہ کو ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے۔ زیادہ پیداوار کے لحاظ سے صوبہ پنجاب کو ایک اناج گھر کے طور پر سمجھا جاتا ہے، مگر آج حالت یہ ہے کہ کسان پے در پے مصیبتوں اور آفتوں سے نیم جان پڑا ہے۔

زراعت مکمل تباہی کے راستے پر ہے پنجاب کے زرخیز میدانوں میں ابھی کئی جگہوں پر ٹڈی دل کا راج ہے۔ ٹڈی دل جانوروں کا چارہ بھی کھائے جا رہا ہے۔ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے ملک کا کسان اس وقت اس قدر بے بس اور بے حال ہے کہ ہر دور میں کسی بھی حکومت نے اس کی حالت زار کی جانب کوئی توجہ نہیں دی اور دوسرا اسے ہر کوئی لوٹتا ہے لیکن یہ ہر کسی کے ہاتھوں لٹنے کے باوجود بھی ہر سال پھر اپنی فصل سے ہی پیار کر کے ایک بار پھر خوشحالی کے خواب دیکھتا ہے کہ شاید اس بار میری قسمت بدل جائے اسی امید پر اس کی بوائی کرتا ہے مگر اسے حکومتی رویوں اور دیگر مسائل سے پھر ایک بار مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ  ہمارا کسان دنیا بھر میں فی ایکڑ پیداوار حاصل کرنے میں اس وقت بہت پیچھے ہے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہر دور میں حکومت ایسے بیج نہیں بنا سکی جو بدلتے موسموں میں بھی زیادہ پیداوار دیں اور مختلف بیماریوں کا مقابلہ کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب زراعت منافع بخش پیشہ نہیں رہ گیا، کسان کی حالت زار وقت کے ساتھ ساتھ بدترین ہوتی جا رہی ہے۔ کسانوں کے بچے با امر مجبوری صنعتی مزدور بنتے جا رہے ہیں۔ دیہات سے شہروں کی طرف ہجرت شروع ہے، جو مختلف شہروں میں جا کر اپنا روز گار کمانے پر مجبور ہیں۔ کیونکہ اس وقت اس ملک کے اندر بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے صرف شہروں میں رہنے والے لوگ ہی متاثر نہیں ہو رہے بلکہ ہمارا کسان اور زراعت بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں ان تمام وجوہات کی بنا پر کسان کے پیداواری اخراجات اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ زراعت کسانوں کے لئے  گھاٹے کا سودا بنتا جارہاہے  دو نمبر بیج، کھاد، ڈیزل اور ملاوٹ شدہ زرعی ادویات نے کسان کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ کسان اپنی زمین اور زراعت سے اس طرح جُڑا ہوا ہے کہ وہ اس شعبے کو چھوڑ بھی نہیں سکتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…