اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

باسمتی چاول پاکستان میں مقامی پیداوار کے طور پر رجسٹرڈ نہ ہونے کا انکشاف

datetime 1  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ایک طرف پاکستان یورپی یونین میں بھارت کی جانب سے باسمتی چاول کو اپنی خصوصی مصنوعہ کے طور پر رجسٹرڈ کرانے کے خلاف کیس لڑ رہا ہے تو دوسری انکشاف ہوا ہے کہ باسمتی چاول پاکستان میں ہی مقامی مصنوعہ کے طور پر رجسٹرڈ ہی نہیں۔باسمتی چاول پاکستان میں ہی مقامی مصنوعہ کے طور پر رجسٹرڈ نہ ہونے کا انکشاف ہونے پر

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اناج کی رجسٹریشن کا مطالبہ کیا ہے ۔ رائس اپکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے  موقف اپنایا کہ قانون میں کسی مصنوعہ کو بین الاقومی مارکیٹ میں رجسٹرڈ کروانے سے پہلے اسے ملک کے جیوگرافیکل انڈیکیشن کے تحت تحفظ دینا لازم ہے،لیکن رواں برس مارچ میں نافذ ہونے والے جیوگرافیکل انڈیکیشن رجسٹریشن اینڈ پروٹیکشن ایکٹ 2020 میں ایسے کوئی شق نہیں ۔رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق مارچ میں نافذ ہونے والے قانون کے قواعد بھی ابھی تک تشکیل نہیں دئیے جاسکے، جس کے نتیجے میں متعدد مقامی قابلِ برآمد مصنوعات دنیا میں کہیں بھی پاکستان کی جی آئی ٹیگنگ کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں کروائی جاسکتیں۔یورپی یونین میں جاری کیس کے پیش نظر حکومت کو جلد از جلد جی آئی قوانین کو حتمی شکل دینا ہوگی۔بھارت بین الاقوامی سطح پر باسمتی چاول کی 65 فیصد تجارت کرتا ہے، وہیں بقیہ 35 فیصد باسمتی چاول پاکستان پیدا کرتا ہے جو ملک کی سالانہ 80 کروڑ سے ایک ارب ڈالر برآمدات کے برابر ہے۔پاکستان سالانہ 5 سے 7 لاکھ ٹن باسمتی چاول دنیا کے مختلف حصوں کو برآمد کرتا ہے جس میں سے 2 سے ڈھائی لاکھ ٹن یورپی ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے، باسمتی چاول کو پاکستان کی مصنوعہ کے طور پر تحفظ دینے کا معاملہ اس وقت منظر عام پرآیا تھا جب بھارت نے رواں برس ستمبر میں یورپی یونین میں ایک درخواست جمع کروا کر اس اناج کی مکمل ملکیت کا دعوی کیا تھا۔پاکستان نے بھارتی دعوے کو چیلنج کرتے ہوئے دلیل دی تھی کہ باسمتی چاول پاکستان اور بھارت کی مشترکہ پیداوار ہے۔



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…