سرگودھا(آن لائن) ماہرین نے پیدواری اہداف پر اثر انداز ہونیوالے عوامل کی روشنی میں امسال منڈیوں تک منتقلی تک کینو کی21فیصد پیدوار ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ،جس پر کاشتکاروں ‘ ملوں‘ جوس فیکٹریوں‘ پالشنگ‘ فنشنگ‘ پیکنگ اور امپورٹ ایکسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ افراد کو بھی خدشات لا حق ہو گئے ہیں‘ ابھی پھل میں قدرتی رس کی مقدار بھی کم ہے جو
کہ ریٹ پر براہ راست اثر انداز ہو گا،محکمہ زراعت حکام کا کہنا ہے کہ موسم کی تبدیلی سے کینو سمیت دیگر ترشاوہ پھلوں کا رنگ تو تبدیل ہو رہا ہے مگر اس میں رس کی کمی ہے کاشتکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سٹرس کی پیداوار کیلئے انہیں خصوصی ریلیف فراہم کرے تا کہ ترشاوہ پھلوں کی بیرون ملک برآمد سے کروڑوں روپے کا سرمایہ بھی حاصل کیا جا سکے۔