کراچی(این این آئی) کے الیکٹرک کو اضافی ایندھن کی فراہمی کے باوجود شہر میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے مختلف علاقوں میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور زائدبلنگ کے ساتھ ساتھ لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی ایندھن کی کمی کا عذر پیش کرکے روزانہ ایک سے8گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، جس سے سخت گرمی میں شہری مسلسل
پریشان اور بے حال ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں لیاقت آباد، نارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریا، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، گلشن اقبال، گلزار ہجری، ملیر، شاہ فیصل کالونی، کورنگی، لانڈھی، شاہ لطیف ٹائون، قیوم آباد، اختر کالونی، منطور کالونی، محمود آباد، دہلی کالونی، برنس روڈ، کھارادر، لیاری، کیماڑی، بلدیہ ٹائون، اورنگی ٹائون، سرجانی ٹائون، گلشن معمار اور دیگر علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مختلف علاقوں میں ایک سے 8گھنٹے تک اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ جو علاقے بجلی کے بلوں کی 100فیصد ادائیگیوں کے سبب لوڈشیدنگ سے مستثنیٰ ہیں وہاں بھی مختلف اوقات میں ایک سے 3گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، جس کے لیے صارفین کو پیشگی پیغام دیا جارہا ہے کہ فلاں وقت سے فلاں وقت تک ایندھن کی کمی کے باعث بجلی مہیا نہیں کی جاسکے گی۔نیز تیکنیکی خرابی کی وجہ سے بجلی کا غائب ہوجانا بھی معمول کی بات ہے جو کئی کئی گھنٹے بعد آتی ہے۔ کے الیکٹرک صارفین نے بتایاکہ جب بجلی نہیں ہوتی تو پانی جو ویسے ہی شہر میں نایاب ہے وہ مزید نایاب ہوجاتا ہے اور شہری دوہرے عذاب مین مبتلا ہو جاتے ہیں، جب کہ کورونا وائرس کے باعث وہ ایک علیحدہ عذاب سے بھی گزر رہے ہیں اس طرح اس وقت کراچی کے باسی تہرا عذاب جھیل رہے ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں۔دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ایندھن کی فراہمی میں بتدریج بہتری کے باعث بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، ایندھن کی بہتر فراہمی کے پیش نظر رہائشی صارفین کے لیے رات کو لوڈ مینجمنٹ کا سلسلہ ختم کر دیا گیا ہے اور بجلی کی فراہمی جاری ہے۔دوسری جانب شہریوں نے کہاکہ کراچی میں ملک بھر میں سب سے زیادہ مہنگے نرخ پر بجلی مہیا کی جارہی ہے، جب کہ گذشتہ دور حکومت میں بجلی کے نرخ 8روپے فی یونٹ مقرر کئے گئے تھے تو عمران خان نے دھرنے میں بجلی کے بل جلادیے تھے، مگر اب کراچی میں 21روپے فی یونٹ سے زائد نرخ پر بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اس صورت حال میں کیا کراچی کے باسی بجلی کے کھمبے جلادیں؟