کراچی(این این آئی)کرونا وائرس کے ایوی ایشن انڈسٹری پر اثرات کے سبب یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مئی کے اختتام تک دنیا کی بیش تر ایئر لائنز دیوالیہ ہو جائیں گی۔تفصیلات کے مطابق ایک امریکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی ایک ایئر لائنز تکنیکی طور پر دیوالیہ ہو چکی ہیں، ایئر لائنز کے مالی ذخائرمیں تیزی سے کمی آ رہی ہے، ایئر لاینز کے بیش تر طیارے گرانڈ ہو چکے
اور نصف سے زیادہ پروازیں خالی جا رہی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا کی وبا سے عالمی ہوابازی کی صنعت بند ہوتی جا رہی ہے، وائرس کو روکنے کے لیے سفری پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، اکثر ایئر لائنز کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے حکومتی معاونت کی ضرورت پڑے گی۔اس سلسلے میں دنیا کی تین بڑی ایئر لائن کمپنیاں اپنی حکومتوں سے مدد کی اپیل کر چکی ہیں، چند یورپی ایئر لائنز کی جانب سے بھی فوری امداد کی اپیلیں کی جا چکی ہیں، امریکی ایئر لائنز نے 50 بلین ڈالرز کے بیل آئوٹ پیکج کی درخواست کی ہے، جب کہ ٹرمپ انتظامیہ ایئر لائنز کی امداد کرنے کے لیے تیار نظر آتی ہے۔ برطانوی ایئر لائنز نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ برطانوی ہوابازی صنعت کرونا وائرس کی وبا کے آگے نہیں ٹک سکے گی اگر ایمرجنسی مالی معاونت نہیں کی گئی۔دنیا کی بڑی ایئر لائنز پہلے ہی اپنے اکثر طیارے گرانڈ کر چکی ہیں، پروازوں میں بھی کمی آ چکی ہے، کئی ایئر لائنز کی جانب سے ملازمین کو کہا گیا ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر بغیر تنخوا چھٹیوں پر چلے جائیں، جب کہ سینئر ایگزیکٹوز تنخواہوں میں کٹوتی کر لیں۔