لاہو ر(این این آئی) ترجمان واپڈا نے کہاہے کہ پاکستان میں پانی اور پن بجلی کے وسائل کی ترقی کے حوالے سے 2019 ء ایک تاریخی سال ثابت ہوا ۔ 2019ء میں نیشنل گرڈ کو پن بجلی کی ریکارڈ مقدار مہیا کی گئی جبکہ 51 سال کے بعد مہمند ڈیم کی صورت میں کسی بھی میگا ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز بھی کیا گیا ۔واپڈا کے پن بجلی گھروں نے 2019 ء میں نیشنل گرڈ کو 34 ارب 67 کروڑ 80 لاکھ یونٹ بجلی فراہم کی۔
پاکستان کی تاریخ میں ایک سال کے دوران پن بجلی کی یہ سب سے زیادہ پیداوار ہے ۔ جو 2018 ء کے مقابلہ میں 6 ارب 32 کروڑ 10 لاکھ یونٹ زیادہ ہے ۔ 2018 ء میں مرحلہ وار مکمل ہونے والے پن بجلی کے تین منصوبوں بشمول تربیلا چوتھا توسیعی منصوبہ ، نیلم جہلم اور گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 2019ء کے دوران پوری صلاحیت کے مطابق حاصل ہونے والی بجلی ، ملک میں پن بجلی کے شعبہ کے لئے اہم پیش رفت ثابت ہوئی ۔کیونکہ اِن تینوں منصوبوں سے رواں سال مجموعی طور پر 9 ارب 37 کروڑ 20 لاکھ یونٹ پن بجلی حاصل ہوئی ۔ جس میں تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے سے 4 ارب 74 کروڑ 10 لاکھ یونٹ ، نیلم جہلم پراجیکٹ سے 4ارب 51کروڑ 90 لاکھ یونٹ جبکہ گولن گول پراجیکٹ سے 11 کروڑ 10لاکھ یونٹ پن بجلی شامل ہے ۔2019ء میں تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے 10 ارب 83 کروڑ 10 لاکھ یونٹ ، غازی بروتھا سے 6ارب 59 کروڑ 40 لاکھ یونٹ ، منگلا سے 4 ارب 50 لاکھ یونٹ جبکہ پن بجلی گھروں سے 3 ارب 98 کروڑ 60 لاکھ یونٹ پن بجلی حاصل ہوئی ۔پن بجلی کم لاگت اور ماحول دوست بجلی ہے ۔ واپڈا پن بجلی کی ریکارڈ پیداوار کے باعث ملک میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے اور صارفین کے لئے بجلی کے نرخ مستحکم رکھنے میں مدد ملی۔2019 ء میں پن بجلی کی ریکارڈ پیداوار کے ساتھ ساتھ پانی کے بحران سے بچنے کے لئے واٹر سیکٹر میں بھی اہم اہداف مکمل کئے گئے ۔ 2 مئی 2019 ء کو وزیر اعظم پاکستان نے مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا افتتاح کیا ۔ 1968
ء میں تربیلا ڈیم پر تعمیر اتی کام کے آغاز کے بعد گزشتہ 51 سال کے دوران مہمند ڈیم وہ واحد کثیر المقاصد میگا ڈیم ہے جس پر تعمیراتی کام شروع کیا گیا ۔ 2019 ء میں ہی دیا مر بھاشا ڈیم جیسے عظیم منصوبے کی تعمیر شروع کرنے کے لئے درکار تمام کام مکمل کئے جاچکے ہیں ، منصوبے کے لئے مشاورتی خدمات اور ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے بڈز کی جانچ پڑتال تقریباً مکمل ہو چکی ہے اوراُمید ہے کہ اگلے دو ماہ میں اِس منصوبے پر بھی تعمیراتی کام کا باقاعدہ آغاز ہو جائے گا ۔ رواں سال میں ہی وزیر اعظم نے کوٹری بیراج سے زیر یں جانب علاقوں میں پانی کے مسائل حل کرنے کے لئے سندھ بیراج منصوبے کی بھی منظوری دی ۔