اسلام آباد(آن لائن)پاکستان میں ای کامرس کے شعبہ کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں اور اس حوالے سے کئے جانے والے اقدامات سے مستقبل میں ملک کے دور دراز علاقوں میں عام آدمی کو بینکاری کی سہولیات تک رسائی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ایک ادارے کی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ای کامرس کی سہولیات سے استفادہ معاشی ترقی کیلئے انتہائی ضروری ہے
جس سے معاشرے سے تمام طبقات تک اقتصادی ترقی کے ثمرات پہنچائے جاسکتے ہیں۔ یونائیٹڈ نیشنز کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ (یو این سی ٹی اے ڈی) کی ’’بزنس ٹوکنز لومر ای کامرس انڈیکس 2019ء ‘‘ رپورٹ کے مطابق ای کامرس کے شعبہ میں پاکستان خطے کے دیگر کئی ممالک سے پیچھے ہے۔رپورٹ کے مطابق 152 ممالک میں پاکستان کا 114 واں نمبر ہے جبکہ چین 15 ویں ‘ جنوبی کوریا 19 ویں اور جاپان 21ویں نمبر پر ہے۔اسی طرح انڈیکس کے مطابق سری لنکا 86 ویں اور بنگلہ دیش کا نمبر 103 ہے۔دنیا کے کم تر ترقی یافتہ ممالک آخری بیس ممالک میں شامل ہیں۔ رپورٹ میں آن لائن شاپنگ‘ انٹرنیٹ کی سہولیات ‘ بینک اکائونٹ ہولڈرز اور محفوظ ترین انٹرنیٹ کی سہولیات کی دستیابی کے حوالے سے دنیا بھر کے 152 ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے جس میں پاکستان 114 ویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی 5 فیصد تعداد آن لائن خریداروں میں شامل ہیں جو مجموعی آبادی کے ایک فیصد کے قریب ہیں جبکہ چین میں یہ شرح 69 فیصد ‘ جنوبی کوریا میں 60 فیصد ‘ جاپان میں 49 فیصد ‘ سری لنکا میں 13 فیصد اور بنگلہ دیش میں 8 فیصد ہے۔یو این سی ٹی اے ڈی کے مطابق پاکستان میں پندرہ سال سے زائد عمر کے افراد میں سے 21 فیصد بینک اکائونٹ یا موبائل بینک اکائونٹس ہولڈرز ہیں‘ اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ای کامرس کے شعبہ کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں اور اس حوالے سے کئے جانے والے اقدامات سے مستقبل میں ملک کے دور دراز علاقوں میں عام آدمی کو بینکاری کی سہولیات تک رسائی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔