کراچی( آن لائن ) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی ابتدائی تین گھنٹوں میں چار سو سے زائد پوائنٹ کا اضافہ ہوا ہے۔ جب مارکیٹ کھلی تو100 انڈیکس 36 ہزار 8 سو پر تھا جس کے بعد بتدریج تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔
انڈیکس 37 ہزار کی نقسیاتی حد عبور کر چکا تھا اور تا دم تحریر89,818,470 شیئرز کا لین دین ہوا جن کی مالیت 4,696,961,879 پاکستانی روپے رہی۔گزشتہ روز بھی اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھا کا رحجان رہا اور دن کے اختتام پر معمول کمی دیکھی گئی۔منگل کے روز کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 122 پوائنٹس کی کمی بھی نظر آئی اور انڈیکس 36 ہزار 681 پوائنٹس تک گر گیا تھا تاہم دن کے اختتام پر 37 پوائنٹس کی معمولی کمی ہوئی۔دریں اثنا کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ڈالر کی قیمت مزید پانچ پیسے کم ہوگئی جس کے بعد ڈالر گزشتہ کئی ماہ کی نچلی ترین سطح پر آگیا۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر آج 155.40 روپے میں فروخت ہورہا ہے جو کہ گزشتہ روز 155.45 روپے میں دستیاب تھا۔اسی طرح انٹر بینک میں ڈالر 155.50 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ گزشتہ روز بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں پانچ پیسے کمی ہوئی تھی۔رواں سال جون سے لیکر اب تک ڈالر کی قیمت آٹھ روپے 60 پیسے کم ہوچکی ہے۔جمعے کے روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 15 روپے کی واضح کمی ہوئی تھی جس کے بعد یہ 155.55 روپے میں فروخت ہوا تھا۔2019 کے آغاز میں ڈالر کی قیمت میں روپے کے مقابلے میں پیش رفت جاری رہی۔
جنوری میں ڈالر 138 روپے93 پیسے، فروری میں 138 روپے 90 پیسے اور مارچ میں 139 روپے10 پیسے پر ٹریڈ کررہا تھا۔اپریل 2019 میں ڈالر چھلانگ لگا کر 141 روپے 50 پیسے پر آگیا۔ مئی میں 151 روپے اور جون میں تاریخ کی بلند ترین سطح 164روپے پر پہنچ گیا۔جولائی 2019 میں ڈالر کی اڑان رک گئی اور ڈالر کمی کے بعد انٹربینک میں 160 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 161 روپے کا ہوگیا۔اگست 2019 میں روپے نے ڈالر کا جم کر مقابلہ کیا اور ڈالر 157.20 روپے تک پہنچ گیا۔ ستمبر 2019 کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں مزید کمی واقع ہوئی اور یہ 156.40 روپے پر پہنچ گیا۔اکتوبر 2019 کے اختتام پر روپے کی قدر مزید بہتر ہوئی اور ڈالر کی قیمت 155.70 روپے رہ گئی۔