بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

قرضوں اور اخراجات کے نئے ریکارڈ قائم ہو رہے ہیں،سابق صدراسلام آباد چیمبر

datetime 21  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ عوام کی قوت خرید ختم ہو چکی ہے جسکی وجہ سے معیشت تیزی سے بیٹھ رہی ہے۔بیس لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنے کے لئے نصف یااس سے بھی کم تنخواہوں پر کام کر رہے ہیں جبکہ متوسط طبقہ جو کسی بھی معیشت کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرنا ہے۔

تیزی سے سکڑ کر ختم ہو رہا ہے۔شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ خوراک اور دیگر اشیاء کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس نے غریبوں کو زندہ درگور اورسفید پوشوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ کاروباری سرگرمیوں کی بحالی اور حکومتی مداخلت کے بغیر عوام کی قوت خرید کو بہتر بنانا ناممکن ہے جس میں ٹیکس حکام اور شرح سود بڑی رکاوٹ ہیں۔انھوں نے کہا کہ دس سال پہلے پاکستانی 1.1 کھرب روپے کا ٹیکس دیتے تھے جبکہ گزشتہ سال 3.8 کھرب کا ٹیکس ادا کیا گیا ہے ۔ان دس سالوں میں حکومت کے اخراجات 1.5 کھرب روپے سے بڑھ کر 7.2 کھرب تک پہنچ گئے ہیںجو ایک عالمی ریکارڈ ہے مگر اسکے باوجودعوام کو ہی ٹیکس چور کہا جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ملکی قرضے اور واجبات چار سو دو کھرب اور پندرہ ارب کی بلند ترین سطح پر پہنچا دئیے گئے ہیں جبکہ قرضوں میں ایک سال میں دس ہزار تین سو پینتیس ارب کے اضافہ کا ریکارڈ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔اس وقت قرضے ملک کی مجموعی پیداوار سے تجاوز کر چکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔بجلی کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے مگر خسارہ سترہ سو ارب تک جا پہنچا ہے، سرکاری کارپوریشنیں اکیس سو ارب کے خسارہ میں ہیں، گیس کا شعبہ دو ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا کر رہا ہے اور ان سب معاملات میں عوام یا تاجر ملوث نہیں بلکہ یہ بیوروکریسی اور سیاستدانوں کے کارنامے ہیںاور اب وہ معیشت کا پیہہ جام کر کے حکومت کی تجوری بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ناممکن ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…