ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

بنک الفلاح کا قبل از ٹیکس منافع 16 فیصد بڑھ گیا

datetime 19  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) بنک الفلاح لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ابوظہبی میں منعقدہ 18 اکتوبر کے اجلاس میں 30 ستمبر 2019 کو اختتام پذیر ہونے والی مدت کے لئے بنک کے غیرآڈت شدہ عبوری مالیاتی نتائج کی منظوری دے دی ہے۔ بنک کا قبل از ٹیکس منافع مشکل صورتحال کے باوجود گزشتہ سال کے مقابلے میں 16 فیصد بڑھ گیا۔ بینک نے منی بجٹ 2019 میں سال 2017 کے منافع پر سپر ٹیکس چارج عائد ہونے کے باوجود

بعد از ٹیکس 9.242 ارب روپے یا 5.20 روپے فی شیئر حاصل کیا جو گزشتہ سال کے 8.629 ارب روپے یا 4.87 روپے فی شیئر کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں بینک کے ریونیو میں 29 فیصد اضافہ ہوا۔ انٹرسٹ سے حاصل منافع میں اضافے کے ساتھ بہتر اوسط ڈیپازٹس، بڑھتے ہوئے اوسط قرضوں اور موثر بیلنس شیٹ کے انتظام سے خالص مارک اپ آمدن میں مستحکم اضافہ ہوا۔ فیس اور کمیشن سے حاصل آمدن گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ رہی۔ گزشتہ سال حکومتی سیکورٹیز پر گین حاصل ہوا اور کم کیپٹل گینز اور ایمپیئرمنٹ چارج کے پیچھے وجوہات میں سال 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران اسٹاک مارکیٹ کی نازک صورتحال ہے ۔ انتظامی اخراجات گزشتہ اسی عرصہ کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔ اس کے مرکزی عوامل کی وجوہات میں ٹیکنالوجی، مارکیٹنگ، ڈیپازٹ پروٹکشن انشورنس(جو ایک نئی لیوی ہے)، برانچ کھولنے جیسے نئے اقدامات کے ساتھ افراط زر سے متعلق ایڈجسٹمنٹس اور روپے کی گراوٹ شامل ہیں۔ بینک کی شرح آمدن کی لاگت میں گزشتہ سال اسی عرصہ میں 56 فیصد کے مقابلے میں 53 فیصد بہتری آئی جو بینک کی جانب سے لاگت کنٹرول کرنے کا ثبوت ہے۔ بینک نے 31 دسمبر 2018 میں 77 فیصد کے مقابلے میں 30 ستمبر 2019 کو CASA Mixبڑھ کر 80 فیصد ہوا جبکہ اس کے ساتھ اسکی بڑھتے ہوئے غیرمنافع بخش ڈیپازٹس پر

توجہ رہی ۔ بینک کے لئے کریڈٹ کی کارکردگی بدستور مستحکم کاروبار رہی۔ بینک کے مجموعی قرضے کاروباری اثرات کی وجہ سے 5 فیصد کمی کے ساتھ 490.664 ارب روپے رہے۔ اس کے ساتھ بینک نے اپنے پورے نیٹ ورک میں کیپٹل اور لیکویڈیٹی کا زیادہ سے زیادہ استعمال جاری رکھا ہوا ہے۔ ستمبر کے اختتام پر بدستور مناسب سرمائے کے ساتھ بینک کے CAR کی شرح 16.87 فیصد رہی بینک الفلاح کے سی ای او نعمان

انصاری نے اس سہ ماہی میں بینک کی کارکردگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، “اگرچہ کسٹمرز کو اپنی جانب متوجہ کرنے اور انہیں مسلسل خدمات کی فراہمی کے لئے برانچ کی اپنی اہمیت ہے تاہم ریٹیل بینکنگ انڈسٹری موبائل سے کسٹمر کو خدمات کی فراہمی کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ صارفین کے مسلسل اصرار کی وجہ سے بینک الفلاح کی دونوں طرح برانچز اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز پر سرمایہ کاری خاطر خواہ بڑھ گئی ہے۔”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…