لاہور(این این آئی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ٹیکس عملے کی جانب سے تاجروں سے توہین آمیز سلوک اور کاروباری مقامات پر چھاپے فی الفور روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر چیمبرز، بار ایسوسی ایشنز، مارکیٹ و
انڈسٹریل ایسوسی ایشنز اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے جو یہ سنگین مسئلہ سلجھائے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر الماس حیدر، سینئر نائب خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ تاجر برادری کی توہین کسی قیمت پر قبول نہیں، یہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جسے عزت و احترام دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری ٹیکس دینا چاہتی ہے لیکن اس کے لیے ایف بی آر نے جو طریقہ کار اپنا رکھا ہے وہ درست نہیں ہے، اس سے فائدہ ہونے کے بجائے محاصل کی مد میں حکومت کو مزید نقصان ہوگا اور نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں نہیں آئیں گے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا ٹیکس حکام اور پالیسی سازوں کے لیے یہ بات چشم کشا ہونی چاہیے کہ تاجروں نے تنگ آکر چھاپوں اور ٹیکس عملے کے بدترین رویے کے خلاف سڑکوں پر احتجاج شروع کردیا ہے ۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990کا سیکشن 38بی کا غلط استعمال ہورہا ہے، ٹیکس عملہ جب دل چاہے مارکیٹوں اور گوداموں میں چلا جاتا ہے اور نہ صرف تاجروں کو ہراساں کرتا ہے بلکہ ریکارڈ بھی اٹھالے جاتا ہے، موجودہ ٹیکس دہندگان کے ساتھ ایسا سلوک دیکھ کر کون ٹیکس نیٹ میں آئے گا۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ چھاپے مارنے کے بجائے چیمبرز اور متعلقہ ایسوسی ایشن کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ کاروباری ماحول خراب نہ ہو۔