کراچی/لاہور(این این آئی) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نعیم ساجد نے کہا ہے کہ برآمدات کے فروغ کیلئے حکومتی اعلانات خوش کن ہیں تاہم نتائج کے حصول کیلئے بلا تاخیر عملی اقدامات کی جانب پیشرفت کرنا ہو گی ،ایڈ ہاک از م کی بجائے زمینی حقائق کے مطابق تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مربوط پالیسی تشکیل دینا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سفارتخانوں کو پاکستانی مصنوعات کی تشہیر اور برآمدات میں اضافے کیلئے ٹاسک سونپا جائے اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان بھی اپنا بھرپور کردار نبھائے۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا ۔نعیم ساجد نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کیلئے ایمر جنسی کی طرز پر کام کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت پالیسیوں پر عملدرآمد کیلئے تمام اداروں کو سختی سے احکامات جاری کرے ۔ بعض معاملات کو دستاویزی شکل دینے کی آڑ میں برآمد کنندگان کو ہراساں کیا جارہا ہے جس سے ان میں مایوسی اور بد دلی پھیلتی ہے ۔بھارت سمیت دیگر ممالک کا مقابلہ کرنے کیلئے حکومتی سرپرستی نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین لاقوامی نمائشیں مصنوعات کی مارکیٹنگ کا موثر ٹول ہوتی ہیں اس لئے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کو جامع منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے اور شرکت کے خواہشمندوں کو سبسڈی دی جائے ۔ بیرون ملک ساکھ بنانے کیلئے کئی سال درکار ہوتے ہیں جبکہ ٹڈیپ کی جانب سے ایک کمپنی کے تیسری بار شرکت پر قدغن ہے ۔تجویز ہے کہ قالینوں کی انڈسٹری کے لئے اس پابندی پر نظر ثانی کی جائے ۔ ہمیں تشہیر کے حوالے سے جدید تقاضوں سے بھی ہم آہنگ ہونے کی ضرورت ہے ۔حکومت اس تناظر میں سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کو استعما ل میں لائے اور اس کیلئے قومی سطح پر ایک ادارہ قائم کر کے برآمدی مصنوعات کے پویلین قائم کئے جائیں ۔اس سلسلہ میں سفارتخانوں کو بھی گائیڈ لائنزجاری کرنے کی ضرورت ہے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور سفارتخانوں کو ٹاسک سونپا جائے اور اس پر عملدرآمد رپورٹ طلب کی جائے ۔ سفارتخانے مقامی خریداروں کو راغب کرنے کیلئے کانفرنسز اور وفود کی سطح پر ملاقاتو ں کا اہتمام کریں جس کے یقینی طور پر انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔