ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے تحت قومی خزانے میں کتنی رقم جمع ہوئی؟حیران کن اعدادوشمارجاری

30  جون‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سابق حکمراں جماعت کی جانب سے متعارف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے گزشتہ روز تک 5 ہزار شہریوں نے اپنے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں اور اسکیم کی آخری تاریخ تک قومی خزانے میں تقریباً 80 ارب روپے جمع ہو چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق موصول ہونے والی کل رقم کا اندازہ ٹھیک نہیں سے لگایا جاسکتا ۔

کیوں کہ متعدد گوشوارے تاحال تصدیق کے عمل سے گزر رہے ہیں جبکہ 80 ارب روپے 29 جون تک حکومتی اکاؤنٹ میں جمع ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں موجود متعدد اہم ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ 21 جون تک اسکیم کے تحت ٹیکس کی مد میں 21 ارب روپے جمع کیے جا چکے ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ بینکوں میں تقریباً 5 ارب روپے جبکہ ایف بی آر کے آن لائن سسٹم میں 16 ارب روپے کے چالان جمع کرائے گئے تھے۔ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت 30 جون ہے جس میں توسیع کے امکانات کو مسترد کردیا گیا لیکن نگراں حکومت پر اسکیم کی مدت میں اضافے کا شدید دباؤہے۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ کراچی اور پشاور سے سب سے زیادہ بیرون ملک اثاثے ظاہر کیے گئے، کراچی کے ایک شہری نے بیرون ملک اثاثوں کی مد میں 3 ارب 20 کروڑ روپے جبکہ پشاور کی ایک خاتون نے 1 ارب 20 کروڑ روپے ادا کیئے۔کراچی سے تعلق رکھنے والے صنعت کار نے بیرون ملک اثاثوں کو ظاہر کرتے ہوئے 26 کروڑ70 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرائے۔واضح رہے کہ نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر ہفتے کے روز پیرس سے پاکستان پہنچیں گی۔ اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی بڑی تعداد تاحال موجود ہے اور ایف بی آر اور محکمہ خزانہ کو امید ہے کہ اسکیم کی مد میں تقریباً 100 ارب روپے سرکاری خزانے میں جمع کیے جانے کا امکان ہے۔اس حوالے سے وزرات خزانہ نے ایف بی آر کے اعلیٰ حکام پر واضح کیا ہے کہ معلومات کو تاحال پوشیدہ رکھا جائے گا اور ایف بی آر کے چیئرمین طارق پاشا، ڈاکٹر محمد اقبال اور اسپیشل اسسٹنٹ چیئرمین ملک امجد کو جمع کرائے اثاثوں کی تفصیلات تک رسائی حاصل ہے۔ایف بی آر کے ترجمان ڈاکٹر محمد اقبال سے متعدد مرتبہ مطلوبہ تفصیلات کے بارے میں پوچھا گیا ۔

لیکن وہ معلومات فراہم کرنے سے گریزاں رہے۔ لوگ تاحال چالان جمع کرارہے ہیں لیکن انہیں بہت پریشانی کا سامنا ہے، مشرق وسطیٰ میں موجود پاکستانیوں کو ہفتہ وار چھٹیوں جمعہ اور ہفتے کی وجہ سے مشکلات ہو رہی ہے۔دوسری جانب ملکی سطح پر اثاثے ظاہر کرنے کے عمل میں کسی شکایت کی اطلاعات نہیں آئیں، ایف بی آر نے بینکوں سے معاہدہ کیا تھا کہ وہ ناصرف اپنی شاخیں ہفتہ اور اتوار کو بھی کھولیں بلکہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے چالان بینک کے اوقات کے بعد بھی وصول کریں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…