اتوار‬‮ ، 15 جون‬‮ 2025 

ابراج گروپ کا اپنا کاروبار ختم کرنے پر غور

datetime 19  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی  (مانیٹرنگ ڈیسک) دبئی میں قائم نجی کاروباری کمپنی ابراج کیپیٹل اپنی قرض خواہ کمپنیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے کاروبار کے عبوری خاتمے پر غور کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ابراج کیپیٹل کی 2 قرض خواہ کمپنیاں اس کے قرض کی ذمہ داری کے حوالے سے رواں ماہ کے آغاز میں نادہندہ ہونے پر کاروبار کو ختم کرنے پر زور دے رہی ہیں۔ ابراج گروپ اپنی قرض خواہ کمپنیوں سے قرضے کے از سرنو معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کرتارہا ہے، اور ان کے ساتھ ایک معاہدے پر اتفاق ہی ہوا تھا۔

اس کے 2 غیر مطمئن قرض خواہوں نے اپنی رقوم کے دعوے کردیے۔ کویت کی کمپنی پبلک انسٹیٹیوشن فارسوشل سیکیورٹی (پی آئی ایف ایس ایس) اور اوکٹس فنڈ لمیٹڈ نے 10 کروڑ ڈالر کے قرض کی واپسی کا مطالبہ کردیا۔ ابراج گروپ کی ‘ونڈ پاور پروجیکٹ’ میں سرمایہ کاری کویتی کمپنی نے ابراج کیپیٹل کے خلاف کیمن جزائر کی عدالتوں میں مقدمات دائر کیے جہاں وہ حقیقی طور پر مندرج ہے، اور استدعا کی کہ کمپنی کے اثاثے بیچ کر ان کے قرضوں کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ بعدِ ازاں اوکٹس فنڈ لمیٹڈ بھی اس کیس میں کویتی کمپنی کے ساتھ شامل ہوگئی اور دونوں کمپنیوں نے ابراج گروپ سے 10 کروڑ ڈالر کی واپسی کا مطالبہ کردیا جو ابراج کیپیٹل کو 28 فروری تک واپس کرنے تھے۔ کیمن جزائر کی عدالت نے پی آئی ایف ایس ایس کی پٹیشن کو 29 جون کو سماعت کے لیے مقرر کیا۔ تاہم اوکٹس فنڈ لمیٹڈ نے ایک علیحدہ پٹیشن دائر کی تھی جس میں انہوں نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ابراج کیپیٹل کی سرمایہ کاری کرنے والی ذیلی کمپنی کو ختم کیا جائے۔ ادھر ابراج گروپ یہ منصوبہ بنا رہا ہے کہ وہ کیس کی سماعت سے قبل کاروبار کے عبوری خاتمے کے لیے درخواست دائر کرے گا جو ممکنہ طور پر دونوں درخواستوں کے خلاف لڑنے میں معاون رپورٹ کے مطابق ابراج گروپ اپنے قرض خواہ کو کسی بھی کارروائی سے روکنے پر رضامند کرنے کا معاہدے کرنے کے لیے رابطے میں ہے تاکہ کمپنی کے اثاثوں کی فروخت کرنے تک قرض خواہ کمپنیوں کو کارروائی کرنے سے روکا جائے۔ اوکٹس فنڈ لمیٹڈ نے موقف اختیار کیا کہ کیمن جزائر کی عدالت کی زیرِ نگرانی کوئی بھی معاہدہ قابلِ قبول ہوگا، جو اس معاملے کے پائیدار حل کی جانب تیزی سے آگے بڑھے گا۔ ذرائع کے مطابق ابراج گروپ نے کاروبار کے عبوری خاتمے کے حوالے سے مسودہ تیار کر لیا گیا۔

اور اسے 29 جون سے قبل دائر کر دیا جائے گا۔خیال رہے کہ ابراج گروپ اس وقت سے مسائل کے بڑھتے ہوئے سلسلے کا مرکز رہا ہے جب سے عالمی بینک اور بل اینڈ میلنڈا فاؤنڈیشن نے الزام عائد کیا تھا کہ اس نے ان کمپنیوں کے فنڈز کا غلط استعمال کیا ہے۔مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے دیے گئے فنڈ کا کثیر حصہ پاکستان، بھارت اور نائیجیریا جیسے ممالک میں اسکولوں

اور صحت کے مراکز کی تعمیر میں خرچ ہونا تھا۔سرمایہ کاروں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ ان کی رقوم حاصل کرلی گئیں لیکن انہیں مطلوبہ اہداف پر خرچ نہیں کیا گیا۔ بعدِ ازاں ابراج کے خلاف سرمایہ کاری بغاوت سامنے آئی جس سے اس کے قرض خواہوں کو خطرات لاحق ہوئے اور اس طرح کمپنی کو پہلے ڈیفالٹر اور پھر اپنے کاروبار کو بند کرنے پر زور دینا پڑا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…