منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

ایک فیصد ارب پتی افراد دنیا کی 82 فیصد دولت کے مالک

datetime 23  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک)  دنیا میں امیر اور غریب کے درمیان فرق ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا چلا جا رہا ہے اور نئی تحقیق کے مطابق دنیا کی کل دولت کے 82 فیصد کا مالک صرف ایک فیصد امیر طبقہ ہے اور بقیہ 18 فیصد دنیا کی 99 فیصد آبادی میں تقسیم ہے جو عالمی سطح پر دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کی عکاسی کرتا ہے۔ عالمی اقتصادی فورم سے قبل معروف چیریٹی ادارے ‘اوکس فیم’ کی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا کہ 2010 کے بعد سے ایک عام آدمی کے مقابلے میں ارب پتی افراد کی دولت میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے۔

مارچ 2016 سے مارچ 2017 کے دوران ہر دو دن بعد ایک نئے ارب پتی فرد کا اضافہ ہوا۔ اوکس فیم کے اعدادوشمار عالمی معیشت کے تصویر کشی کرتے ہیں جس میں محض چند افراد دنیا کی دولت کے مالک ہیں جبکہ کروڑوں اربوں افراد اب بھی کم آمدنی پر کام کر کے گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ اوکس فیم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونی بیان ایما نے اپنے بیان میں کہا کہ ارب پتی افراد کی دولت میں اضافہ دراصل معیشت کی ترقی کا نشاندہی نہیں کرتا بلکہ یہ ناکام معاشی نظام کی علامات ہیں۔ ادارے نے ملازمت کرنے والی خواتین سے کو درپیش مسائل اور مردوں کے مقابلوں میں مستقل کم آمدنی پر بھی زور دیا اور بتایا کہ ان کی ملازمت بھی محفوظ نہیں ہوتی، اس وقت دنیا میں ہر 10 ارب پتی لوگوں میں سے 9 مرد ہیں۔ رپورٹ میں ایک عام آدمی اور مزدور کی آمدن کا کمپنیوں کے ٹاپ ایگزیکٹو اور چیئرہولڈرز سے موازنہ کیا گیا جس سے انکشاف ہوا کہ صف اول کے پانچ عالمی گلوبل فیشن برانڈز کی محض چار دن میں اتنی آمدنی ہے جتنا بنگلہ دیش میں ایک گارمنٹ فیکٹری میں کام کرنے والا مزدور زندگی بھر کام کر کے کماتا ہے۔ ونی بیان ایما نے کہا کہ ہمارے کپڑے، ہمارے فون تیار کرنے والے اور ہمارے لیے فصلیں تیار کر کے سستی اشیا کی مستقل سپلائی یقینی بنانے والے افراد کا استحصال کیا جا رہا ہے تاکہ کارپوریشنز اور ارب پتی سرمایہ کاروں کے منافر میں اضافہ کیا جا سکے۔

اوکس فیم نے بڑھتے ہوئے عدم مساوات کے خاتمے کیلئے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ شیئرہولڈرز اور ایگزیکٹوز کے محصولات اور منافع پر قابو پانے، خواتین اور مردوں کی تنخواہوں کے درمیان وققہ کم کرنے، ٹیکس بچانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور صحت عامہ اور تعلیم کے شعبوں پر خرچ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

موضوعات:



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…