ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

ناقص تجارتی پالیسی , ایک سال میں چاول کی برآمدات میں 13.63 فیصد اور سیمنٹ کی برآمدات میں 25.94 فیصد کی کمی واقع

datetime 29  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) حکومت کی ناقص تجارتی پالیسی کی وجہ سے ایک سال میں چاول کی برآمدات میں 13.63 فیصد اور سیمنٹ کی برآمدات میں 25.94 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ صرف 6 ممالک کو 51 فیصد اشیا برآمد کی جارہی ہیں۔ایک سال کے دوران چاول چمڑے اور ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی برآمدات میں بہت واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ دستیاب دستاویز کے مطابق ایک سال کے دوران باستمی چاول اور نان باسمتی چاول کی برآمدات میں 13.63فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

دستاویز کے مطابق سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور فلپائن نے پاکستان کے بجائے دیگر ممالک سے چاول خریدنا شروع کر دیے جس کا پاکستانی چاول کی برآمد پر برا اثر پڑا۔ افریقہ میں چاول کی بہتر ین اقسام کی کاشت کی وجہ سے اس خطے سے پاکستانی چاول کی ڈیمانڈ میں بڑی کمی واقع ہوئی۔دستاویز کے مطابق دیگر مصنوعات کی طرح سیمنٹ کی ایک سال کے دوران برآمد میں 25.94 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ سیمنٹ کی برآمد میں کمی کی بڑی وجہ جنوبی افریقہ اور افغانستان سے سیمنٹ کی ڈیمانڈ میں بڑی کمی ہے۔ پڑوسی ملک بھار ت پاکستان سے سیمنٹ درآمد کر رہاہے جس کی وجہ سے جنوبی افریقہ اور افغانستان کو سیمنٹ کی برآمد میں ہونے والی کمی کے اثرات کسی حد تک کم ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ برآمدات میں کمی کی ایک بڑی وجہ برآمدات کی منڈی کا محدود ہونا ہے اور صرف چھ مصنوعات برآمد کی جانیوالی کل مصنوعات کا 51فیصد ہیں جبکہ منڈیوں کا تنوع نہ ہونا بھی برآمد ات میں کمی کی وجہ قراردیاگیا ہے۔ صرف چھ منڈیوں کو 51فیصد اشیا برآمد کی جا رہی ہیں۔امریکا، چین، متحدہ عرب امارات افغانستان، برطانیہ اور جرمنی کو پاکستان 51فیصد مصنوعات برآمد کرتاہے۔ حکومت کی جانب سے ویلیو ایڈیشن پر توجہ نہ دینے کے بھی ملکی برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور 74فیصد غذائی اشیا اور ٹیکسٹائل کی چالیس فیصد برآمدات بنیادی شکل میں بھیجی جارہی ہیں۔ مختلف مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن پر توجہ دے کر برآمدی شعبے میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…