زن جیانگ (آئی این پی )مغربی چین سے پاکستان کی گوادر بندرگاہ تک 2000کلومیٹر ہائی ویز ،ریلوے اور پائپ لائن کے روٹ مکمل کئے جائینگے جبکہ چین کو مشرق وسطیٰ سے تیل درآمد کرنے کے لئے سمندری راستے سے دس ہزار کلومیٹر کافاصلہ طے کرنا پڑتا تھا ، ان منصوبوں کے ذریعے کراچی سے پشاور تک براہ راستہ لاہور تیز رفتار ٹرین اور 26ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی استعداد کے منصوبے بھی مکمل ہونگے ۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک )چین کے خود مختار شمال مغربی علاقے سنکیانگ یغورکی زندگی میں بڑی تبدیلیاں لارہا ہے کیونکہ اس منصوبے کے ذریعے وہاں پاکستان سے خصوصی سمندری خوراک پہنچ رہی ہے،یہ خصوصی خوراک راہداری منصوبہ سے کنٹینر ٹرکوں کے ذریعے پہنچائی جارہی ہے جو کہ اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان ہونیوالے تجارتی حجم کا صرف دو فیصد ہے تا ہم سی پیک کے ذریعے مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے مزید اشیاء چینی پہنچنے کی توقع ہے۔فرنٹیئر انویسٹر کے مصنف مارکو ڈمی ٹری جیوک کہتے ہیں ،چین کے لئے ان بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کا فی الحال بہت اچھا صلہ ہے جس سے بعض ماہرین پاکستان کیلئے مارشل منصوبہ قراردیتے ہیں ، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کیلئے واقع مارشل منصوبہ ہے، یہ 51ارب ڈالر کا 15سالہ منصوبہ ہے جس کے ذریعے بالآخر مغربی چین سے پاکستان کی گوادر بندرگاہ تک 2000کلومیٹر ہائی ویز ،ریلوے اور پائپ لائن کے روٹ مکمل کئے جائینگے جبکہ چین کو مشرق وسطیٰ سے تیل درآمد کرنے کے لئے سمندری راستے سے دس ہزار کلومیٹر کافاصلہ طے کرنا پڑتا تھا ، ان منصوبوں کے ذریعے کراچی سے پشاور تک براہ راستہ لاہور تیز رفتار ٹرین اور 26ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی استعداد کے منصوبے بھی مکمل ہونگے ۔