واشنگٹن(این این آئی)بین الاقوامی ادارے ’’ایمرجنگ مارکیٹس‘‘ نے پاکستان کو جنوبی ایشیا کا بہترین انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ ملک قرار دیدیا۔ایمرجنگ مارکیٹس ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کا نمائندہ تحقیقی اور اشاعتی ادارہ ہے۔پاکستان کو انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ کے لئے بہترین پرکشش ملک قرار دیا گیا۔پاکستان کو انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ کے شعبے میں توانائی اور ٹرانسپورٹ منصوبوں کی کامیاب سرمایہ کاری پر قرار دیا گیا۔یہ ایوارڈ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری، ایل این جی پائپ لائن، لاہور تا کراچی ریلوے، ملک میں توانائی کے حل کی بہترین منصوبہ بندی، اور انڈسٹریل زونز کے قیام کے منصوبوں کی بدولت دیا گیا۔ایمرجنگ مارکیٹ کے ایوارڈ کی وصولی کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کو مدعو کیا گیا۔ایوارڈ کی تقریب واشنگٹن امریکہ میں گزشتہ رات منعقد ہوئی۔ وفاقی وزیر احسن اقبال کی جگہ پاکستان کے امریکہ میں سفیر جلیل عباس جیلانی نے ایوارڈ وصول کیا۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا )نے گیس کی قیمت میں 36 فیصد اضافے کی منظوری دیدی جس کے بعد گیس کمپنیاں صارفین سے رواں مالی سال کے دوران 341 ارب روپے سے زائد وصول کریں گی۔اتوار کو ایک نجی ٹی وی نے موصول ہونے والی دستاویز کے حواے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اوگرا نے رواں مالی سال کیلئے سوئی نادرن کیلئے گیس 57.89 روپے ایم ایم بی ٹی یو مہنگی جبکہ سوئی سدرن کیلئے گیس 65.12 روپے ایم ایم بی ٹی یو سستی کرنے کی منظوری دیدی ہے۔وفاقی حکومت کے فارمولے کے مطابق سوئی نادرن کی قیمت ملک بھر میں نافذ کی جائے گی۔اوگرا نے سوئی نادرن کی آپریٹنگ انکم 201ارب روپے جبکہ آپریٹنگ اخراجات 161ارب روپے منظور کئے ہیں اور سوئی نادرن کا آپریٹنگ منافع 39.5ارب روپیمنظور کیا گیا ہے، سوئی نادرن کو رواں مالی سال کے دوران 225ارب روپے ریونیو درکارہوگا۔اوگرا نے سوئی سدرن کی آپریٹنگ انکم175ارب روپے جبکہ آپریٹنگ اخراجات 140ارب روپے منظور کئے ہیں اور سوئی نادرن کا آپریٹنگ منافع 35.4ارب روپے منظور کیا گیا ہے، سوئی نادرن کو رواں مالی سال کے دوران 150ارب روپے ریونیو درکارہوگا۔وزیراعظم کی جانب سے نئی گیس سکیموں پر عائد پاپندی میں نرمی کے باعث اوگرا نے سوئی نادرن کو ارکان پارلیمنٹ کی 5500 کلومیٹر کی مختلف گیس سکیموں کیلئے 9 ارب روپے صارفین سے وصول کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے۔اوگرا نے سوئی نادرن گیس کی اوسط قیمت 422.74 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 480.63 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی ہے جبکہ سوئی سدرن کی اوسط قیمت 419.36 روپے سے کم کرکے 354.24 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی ہے۔وفاقی حکومت کے فارمولے کے مطابق سوئی نادرن کی گیس پرائس کو ملک بھر کے صارفین پر لاگو کیا جائے گا جس کے باعث سوئی سدرن کے صارفین کو بھی گیس کی قیمت میں اضافہ برداشت کرنا پڑے گا۔ جبکہ سوئی سدرن اوگرا کی جانب سے ٹیرف سے زیادہ صولی گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں وفاقی حکومت کو جمع کروانی ہوگی۔دستاویز کے مطابق اوگرا نے سوئی نادرن کی گیس چوری کی 10فیصد شرح صارفین سے وصول کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے یو ایف جی کی شرح 4.5فیصد کی سطح پر قرار رکھی ہے جبکہ اوگرا نے گیس چوری پر قابو پانے میں ناکامی پر سوئی نادرن پر 7ارب روپے کا جرمانہ بھی عائد کی ہے۔اوگرا نے سوئی سدرن کی گیس چوری کی 7 فیصد شرح صارفین سے وصول کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے یو ایف جی کی شرح 4.5 فیصد کی سطح پر قرار رکھی ہے جبکہ اوگرا نے گیس چوری پر قابو پانے میں ناکامی پر سوئی نادرن پر13.8ارب روپے کا جرمانہ بھی عائد کی ہے۔اوگرا نے سوئی نادرن اور سدرن کے گیس ٹیرف کا فیصلہ اوگرا آرڈیننس کی روشنی میں وزارت پٹرولیم کو ارسال کردیا ہے۔اوگرا نے وفاقی حکومت سے سے تجویز طلب کی ہے کہ گھریلو اور دیگر صارفین پر گیس کے نرخوں میں اضافے کی شرح کس حد تک منتقل کی جائے۔ کیا حکومت کسی شعبے کو بلا واسطہ سبسڈی دینا چاہتی ہے یا بلا واسطہ سبسڈی فراہم کرنا چاہتی ہے۔اوگرانے وزارت پٹرولیم کو 15نومبر تک تجویز فراہم کرنے کا کہا ہے تاکہ نوٹیفکیشن جاری کیا جاسکے، اگر وزارت پٹرولیم نے 15نومبر تک ایڈوائس نہ دی تو اوگرا اپنے آرڈیننس کے مطابق اوسط قیمت کو کو تمام شعبوں پر یکساں طور پر نافذ کرے دے گا۔