سنگاپورسٹی(این این آئی)تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کی حالیہ ڈیل کے بعد بین الاقوامی منڈیوں میں خام تیل کی فی بیرل قیمت مزید گر گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطانق ڈیل کے تحت تیل کی پیداوار میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈی میں کھپت سے زیادہ فراہم شدہ تیل کو معمول کی سطح پر لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اوپیک کے رکن ملکوں نے اپنی تیل کی مجموعی پیداوار میں قریب ساڑھے سات لاکھ بیرل یومیہ کی کمی کا فیصلہ کیا تھا۔ اس ڈیل کے تناظر میں ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں تیل کی فی بیرل قیمت میں مزید کمی کا رجحان دیکھا گیا۔واضح رہے کہ جولائی کے مقابلے میں اگست کے مہینے میں ایرانی تیل کی برآمدات میں 15 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اگست کے مہینے میں ایرانی تیل کی برآمدات پندرہ فی صد کے اضافے کے ساتھ 20 لاکھ بیرل روزانہ سے زیادہ ہوگئی ? رواں سال جولائی میں ایرانی تیل کی برآمدات 18 لاکھ 30 ہزار بیرل یومیہ تھی۔ بھارت اور یورپی ممالک کی جانب سے ایرانی تیل کی طلب میں اضافے کو اس کی اہم وجہ قرار دیا جا نے لگا۔ ایران تیل پیدا کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کا تیسرا بڑا ملک شمار ہوتا ہے۔ ایران نے پابندیوں کے خاتمے کے بعد اپنی تیل کی پیدوار میں دوگناہ اضافہ کیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایشیائی اور یورپی منڈیوں میں تیل کی کھپت کو دیکھتے ہوئے رواں ماہ کے دوران ایران کے تیل کی پیداوار38 لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچ جائے گی۔ ماہرین نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ ایران کی جانب سے تیل کی پیداوار میں مسلسل اضافے کی وجہ سے تیل کی عالمی سطح پر قیمتوں میں مزید بڑی کمی واقع ہوگی۔