کراچی(نیوزڈیسک)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے پہلے روز مارکیٹ کا آغاز مثبت ہوا۔سال 2012 میں کراچی لاہور اور اسلام آباد اسٹاک مارکیٹوں کو ضم کرکے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تجویز زیر بحث آئی اور بلا آخر 4 سال کے بعد وہ وقت بھی آگیا جب پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا قیام عمل میں آ گیا ہے ۔ ٹریڈنگ کے پہلے روزپیرکو مارکیٹ کا آغاز مثبت ہوا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے مستقبل پر سرمایہ کار کافی حد تک پرامید نظر آتے ہیں ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں پاکستان بھر کے اسٹاک بروکرز نے شرکت کی ۔تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینچ میں سرمایہ کاروں کو ایک پلیٹ فارم ملے گا جس سے سرمایہ کاری میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس کا حجم بھی بڑھے گا ۔دوسری جانب کے ایس ای کی وییب سائٹ بھی بدل دی گئی ہے۔ اب آپ اس پر لاگ ان ہونگے تو نہایت ہی خوبصورت ہرے رنگ کے لوگو کے ساتھ ویب سائٹ کھل جائے گی۔ اس ویب سائٹ کو پیلے اور نیلے رنگ میں رکھا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ملک کی تینوں اسٹاک مارکیٹس کے ایک ہو جانے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے حجم میں اضافے کے ساتھ ساتھ بیرون سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو گا۔ واضح رہے کہ اسٹاک مارکیٹ کے انضمام یا ڈی میچولائیزیشن کا قانون 2012میں منظور ہوا جس کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی اسٹاک ایکس چنیج اپنے 40 فیصد تک حصص سرمایہ کاروں کو فروخت کریں گی۔یہ سرمایہ کار کوئی بیرونی اسٹاک ایکس چینج بھی ہو سکتی ہے۔ تینوں حصص مارکیٹوں کے ارکان 40 فیصد حصص کے مالک ہوں گے جبکہ باقی 20 فیصدفروخت کے لیے عوام کو پیش کیے جائیں گے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نیویارک کے نیس ڈیک یا ممبئی اسٹاک ایکسچینج کی طرز پر کام کا آغاز کرے گا۔ایک اسٹاک ایکسچینج پورے ملک کے بازارحصص کو ظاہر کرے گی جس سے کاروبار میں بہتری اور مارکیٹ کا حجم بڑھے گا۔ نئی اصلاحات سے ریگولیشنز مضبوط اور سرمایہ کاری کو محفوظ بنایا جا سکے گا۔