جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کپاس کی پیداوار گرنے کے باوجود روئی کی قیمتیں کم ہوگئیں

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک ) ملک میں کپاس کی مجموعی پیداوارمیں کمی کے باوجود گزشتہ ہفتے مقامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کی تجارتی سرگرمیاں مندی کی لپیٹ میں رہیں۔
اوپن مارکیٹ میں روئی کی قیمتوں میں 250 روپے تک کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ 200 روپے کی کمی سے 5300 روپے من کردیا، سندھ کی مارکیٹس میں روئی کی قیمتیں 4800 تا5500روپے من جبکہ پھٹی کی قیمتیں 2400 تا 2900 روپے فی 40 کلوگرام رہیں تاہم پنجاب کی مارکیٹس میں میں روئی کی قیمتیں 5200تا5500 روپے من اور پھٹی کی قیمتیں 2500 تا 3000روپے فی 40کلوگرام رہیں۔ جنرز نے کپاس کی پیداوار میں کمی اور روپے کی بے قدری کے باوجود کپاس کی قیمتوں میں کمی مارکیٹ اشاریوں کے برخلاف قرار دیتے ہوئے کہاکہ بڑی ٹیکسٹائل ملزنے مصنوعی کمی لانے کے لیے کارٹل بنایا ہے۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ”ایکسپریس “کو بتایا کہ 31 اکتوبرتک کپاس کی پیداوار 23فیصد کمی سے 64 لاکھ65 ہزار 600 بیلز رہی جو توقع سے کافی کم ہے جبکہ روپے کے مقابل ڈالر کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر امکان تھا کہ روئی اورپھٹی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا تاہم بڑے ٹیکسٹائل گروپس کی جانب سے روئی نہ خریدنے کیلیے کارٹل قائم کیا ہوا ہے اور بعض ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے بیرون ملک سے بڑی مقدار میں روئی خریدنے کی اطلاعات ہیں جس سے گزشتہ ہفتے روئی کی قیمتیں گر گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ چند روز کے دوران پھٹی کی ا?مد میں بہتری ا?ئی تاہم رواں سال کپاس کی پیداوار کے حوالے سے نیا تخمینہ 11 نومبر کو کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی کے اجلاس میں طے کیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے روئی کی بین الاقوامی منڈیوں میں بھی مندی کا رجحان دیکھا گیا۔
دوسری طرف کراچی کاٹن بروکرزفورم نے گزشتہ ہفتے قیمتوں میں کمی کی وجہ ٹیکسٹائل واسپنگ ملزکی جانب سے روئی کی کم قیمت میں طلب، بڑے پیمانے پر درا?مد اور پھٹی کی رسد میں اضافے کو قرار دیا۔ فورم کے چیئرمین نسیم عثمان کے مطابق بھارت، برازیل اورامریکا سے ٹیکسٹائل ملز نے وافرمقدار میں درآمدی معاہدے کرلیے ہیں، بھارت سے توروئی کی رسد بھی شروع ہو چکی ہے ان عوامل کے باعث روئی کی قیمت میں کمی ہوئی۔ انھوں نے بتایا کہ فصل کو وائرس کے حملے اور بارشوں وسیلاب کے باعث خاصا نقصان ہوا، کپاس کی پیداوار 1کروڑ 15 تا 20لاکھ گانٹھ متوقع ہے، ٹیکسٹائل بحران کے باعث کپاس کی کھپت کم ہوگی، اس کے باوجود 20 تا 22 لاکھ گانٹھیں درآمد کرنا پڑیں گی تاحال15لاکھ کے درآمدی معاہدے ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھئیے: کیا عمران خان تیسری شادی کرنے والے ہیں ؟ سینئر اینکر کا دلچسپ جواب
مزید پڑھئیے: آسف علی زرداری اگلے اتوار گرفتار ہونے والے ہیں، ایک سینئر اینکر کا انکشاف



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…