جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

کراچی سٹاک ایکس چینج میں مندی تیزی میں تبدیل

datetime 9  جون‬‮  2015 |

کراچی(نیوزڈیسک) انسٹی ٹیوشنز کی اچانک خریداری سرگرمیوں نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کوبڑی نوعیت کی مندی سے بچالیا، بعدازبجٹ پیرکو رونما ہونے والی بڑی نوعیت کی مندی تیزی میں تبدیل ہوگئی جس سے انڈیکس کی 34100 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی، 58.91 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 33 ارب8 کروڑ30 لاکھ64 ہزار843 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں اسٹاک مارکیٹ میں تجارت وسرمایہ کاری پرمختلف نوعیت کے نئے ٹیکسز عائد ہونے اور پرانے ٹیکسوں کی شرحوں میں اضافے، بینکنگ سیکٹر پر ٹیکس کی شرح بڑھانے جیسے عوامل کیپیل مارکیٹ کی سرگرمیوں پر اثرا انداز ہیں، یہی وجہ ہے کہ کاروبار کے آغاز سے ہی سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں نے وسیع پیمانے پر حصص کی آف لوڈنگ کرکے بجٹ اقدامات پر مایوسی کا اظہار کیا، سب سے زیادہ فروخت بینکنگ سیکٹر کے حصص میں دیکھی گئی جس کی وجہ سے مندی کی شدت ایک موقع پر875.87 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی تھی تاہم انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے سیمنٹ اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں ہونے والی سرمایہ کاری کے نتیجے میں شدید مندی یکدم تیزی میں تبدیل ہو گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجٹ اقدامات کے اثرات آئندہ کاروباری سیشنز میں بھی اثرانداز رہیں گے تاہم توقع ہے کہ سرکاری مالیاتی ادارے اپنی سرمایہ کاری بڑھاکرمارکیٹ کو مستحکم رکھنے کی کوششیں کریں گے، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ55 لاکھ42 ہزار872 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 1 کروڑ6 لاکھ18 ہزار48 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے50 لاکھ47 ہزار195 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس138.62 پوائنٹس کی کمی سے 34151.11 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس0.38 پوائنٹ کے اضافے سے21563.03 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 1373.56 پوائنٹس کے اضافے
سے 57392.22 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 34.86 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر44 کروڑ99 لاکھ77 ہزار580 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار387 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں228 کے بھاﺅ میں اضافہ، 139 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاﺅ125 روپے بڑھ کر8925 روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاﺅ43.99 روپے بڑھ کر 943.99 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیورفوڈز کے بھاﺅ 419.50 روپے کم ہوکر7970.50 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاﺅ25 روپے کم ہوکر10000 روپے ہوگئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…