ایس ای سی پی نے 4 سال میں زرعی شعبہ سے وابستہ303 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی

11  مارچ‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مالی سال2010ءتا2014ءکے چار سال کے دوران سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان( ایس ای سی پی) نے زرعی شعبہ سے وابستہ303 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی ہے۔ زراعت سے منسلک نئے صنعتی اداروں کے قیام سے دیہی تجارتی ادارے نئے مواقع سے استفادہ کررہے ہیں تاہم ملک کے دور دراز اور دشوار گزار دیہی علاقوں میں صنعتی اداروں کی کمی کے باعث زرعی شعبہ کی استعداد سے حقیقی استفادہ حاصل نہیں ہورہا۔ زرعی شعبہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومتوں نے زرعی بجٹ میں خاطر خواہ اضافے کئے ہیں تاہم صوبائی حکومتیں زیادہ تر توجہ آب پاشی، زرعی فارموں کو توانائی کی فراہمی اور زرعی مداخلت کے منصوبوں پر دے رہی ہیں جبکہ دیہی علاقوں میںصنعتی اداروں کے قیام پر کم توجہ دی جارہی ہے جس کی وجہ سے زراعت کے شعبہ کی استعداد سے حقیقی فائدہ حاصل نہیں ہورہا۔ نیشنل فوڈ اینڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں زرعی شعبہ سے بھرپور استفادہ کےلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کئے گئے ہیں اور زراعت کے شعبہ سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کے حصول کی خاطر وزارت تمام صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے ملک بھرمیں جامع سروے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ ایس ای سی پی کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2010ءتا 2014ءکے چارسالوں کے دوران زراعت سے وابستہ300 سے زائد نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے اور اس عرصہ کے دوران فوڈ اینڈ بیوریج کے شعبہ کی 246 نئی کمپنیاں جبکہ وناسپتی اور اس سے متعلقہ مصنوعات کی 40 کمپنیاں اور شوگر کی 17 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے جن میں سے زیادہ تر کمپنیاں کام شروع کرچکی ہیں جس سے ملک میں زرعی کاروبار میں اضافہ ہوا ہے۔ زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ ملک کے دیہی علاقوں میں زراعت سے وابستہ صنعتی اداروں کے قیام سے دیہی معیشت کے استحکام میں مدد کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کے خاتمہ میں بھی مدد ملے گی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…