اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)سعودی عرب نے کہا ہے کہ اس سال حج ادا کرنے کی کم از کم عمر 12 سال ہے کیونکہ عازمین کی تعداد وبائی امراض سے پہلے کے اوقات میں واپس آ گئی ہے۔خلیج اردو کے مطابق سعودی وزارت حج نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ
اس سال حج کرنے کے لیے رجسٹریشن کے لیے ترجیح ان مسلمانوں کو دی جائے گی جنہوں نے پہلے حج نہیں کیا۔حج اجازت نامے الیکٹرانک پلیٹ فارم “ابشر” کے ذریعے 15-10-1444ھ سے جاری کیے جاسکتے ہیں، یعنی اس سال جون کے آخر میں ہونے والے حج سیزن سے دو ماہ قبل۔وزارت نے مزید کہا کہ صرف حج ویزہ رکھنے والے مسلمانوں یا سعودی عرب میں قانونی رہائش کے حامل مسلمانوں کو ہی حج کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔رواں سال سرکاری حج اسکیم کے اخراجات 10 لاکھ روپے سے بھی زائد ہونے کا امکان ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے حج پالیسی 2023ء کا اعلان فروری کے آخر تک متوقع ہے، رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں گے جبکہ رواں سال 65 سال زائد عمر کے شہری بھی حج کرسکیں گے۔ذرائع کے مطابق عالمی اقتصادی صورتحال اور روپے کی گراوٹ کے باعث سستے حج پیکیج میں مشکلات کا سامنا ہے اس لیے رواں سال سرکاری حج اسکیم کے اخراجات 10 لاکھ سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔ذرائع کے مطابق رواں سال وزارتِ مذہبی امور کو حج سبسڈی ملنے کا بھی کوئی امکان نہیں، تمام حج درخواست گزاروں کے لیے بینک اکاؤنٹ ہونا لازم ہو گا، حج درخواست کے لیے کارآمد پاسپورٹ، تین تصاویر، کورونا سرٹیفیکیٹ، اپنا اور وارث کا شناختی کارڈ لازم ہوگا۔دریں اثنا حج درخواستوں کی وصولی رواں ماہ کے آخر میں شروع کیے جانے کا امکان ہے۔