لاہور( نیوزڈیسک)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے میرے حلقے میںدوبارہ انتخاب کا حکم دیا تو اس کےلئے بھی تیارہیں،عوام تین بار مسلم لیگ(ن) کو حکومت دے چکے ہیں اور انشا اللہ آئندہ انتخابات میں بھی عوامی عدالت میں سرخرو ہونگے ،عمران خان کو معلوم نہیں وہ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسی کو کاٹ رہے ہیں ،پی ٹی آئی کے سربراہ محض الزام کی سیاست کر رہے ہیںلیکن اب وہ بڑے ہو جائیں ان کی عمر بہت ہو گئی ہے ،جو شخص اپنی ذات اور زبان پر قابو نہیں رکھ سکتا وہ اس ملک کے مسائل پر کیا قابو پائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غازی روڈ کی از سر نو بحالی منصوبے کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر میاں نصیر احمد ، راجہ انور سبحانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے حالیہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے واضح کامیابی حاصل کی ۔ انشا اللہ ضمنی انتخابات میں بھی ایاز صادق سمیت دیگر امیدوار بھی واضح کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کے حل کےلئے وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں محنت سے کام کر رہے ہیں اور 2017ءتک لوڈ شیڈنگ کے بحران پر کافی حد تک قابو پا لیں گے۔ دہشٹگردی پاکستان کے بڑے مسائل میں سر فہرست ہے اس کے خاتمے کے لئے کام جاری ہے ۔ کراچی میں کلین اپ آپریشن شروع ہے کیونکہ کراچی نہیں چلے گا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ پاکستان کا چہرہ ہے ہم اس آپریشن میں سیاسی مصلحتوں کا شکار نہیں ہوئے ابھی بھی یہی کہتے ہیں کہ تمام جماعتیں اپنی صفوں کو کالی بھیڑوں سے پاک کریں اورجرائم پیشہ عناصر کو نکال باہر کریں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کراچی کو بدروحوں سے نجات دلائے ۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا وعدہ ہے کہ پورے پاکستان کو دہشتگردوں سے پاک کریں گے اور اس پر زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے ۔ ہمیں معلوم ہے کہ ہماری کردار کشی کی جارہی ہے کیونکہ جب ہم ظالموں کو گردن سے پکڑیں گے تو رد عمل تو آئے گا ۔ہم اس ملک کا ہر صورت میں دفاع کریں گے اور اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان محض باتیں کرتے ہیں اور الزامات کی سیاست کرتے ہیں ۔ انہیں خیبر پختوانخواہ میں حکومت ملی ہے وہ اسے لاہور سے بھی اچھا بنا کر دکھائیں ۔ انفراسٹر اکچر بہتر بنائیں اور اداروں کو ٹھیک کریں ۔ لیکن وہ ہر وقت چور کہنے کی رٹ لگائے رکھتے ہیں لیکن انہیں معلوم نہیں کہ وہ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسی کو کاٹ رہے ہیں ۔ وہ اپنے گریبان میں کبھی نہیں جھانکتے ۔ وہ جس پارلیمنٹ کو جعلی کہتے تھے اس میں واپس بھی آ گئے ہیں لیکن انہوں نے اربوں روپے کا نقصان کیا اور عوام کو ذہنی مریض بنایا ۔ وہ پارلیمنٹ میں آ گئے ہیں ہمیں برا نہیں لگا لیکن اب انہیں چاہیے کہ وہ مان جائیں کہ پارلیمنٹ جعلی نہیں ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی کے نوخیز لیڈروں کی طرح سیاست نہیں کر سکتی ہم عوامی عدالت میں بھی جائیں گے اور میر ے حلقے کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے اگر ہم سپریم کورٹ سے واپس آ گئے تو پھر وہاں کوئی نہیں جائے گا ۔ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا ہمیں قبول ہوگا اگر دوبارہ انتخاب کا حکم دیا گیا تو ہم اس کے لئے بھی تیار ہیں ، ہم الیکشن سے ہرگز فرار نہیں ہو رہے صرف سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دشمن کو پاکستانیوں کے اتحاد اور قوت کے بارے میں کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے ،سب ایک پیج پر ہیں ۔ اس ضمن میں تمام سیاسی جماعتیں بھی متحد ہیں ۔ دہشتگردوں کے خلاف جنگ کو بچے بچے کی حمایت حاصل ہے ۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا رویہ سراسر ضد ، ہٹ دھرمی او رجلن پر منحصر ہو چکا ہے لیکن ان کو جان لینا چاہیے کہ اب دنیا میں ایسا نہیں چلتا ۔ ان کا سلوک خطے میں امن کے لئے رکاوٹ بن رہا ہے جس کو پوری دنیا نا پسندیدگی کی نظر سے دیکھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی گیدڑ بھبھکیوں سے ڈرنے والے نہیں ۔ بھارت جنگی جنون سے باز رہے او رخطے کے امن کو خطرے میں نہ ڈالے ۔سعد رفیق کے عمران خان کے بارے میں سخت بیان پر تحریک انصاف کے کارکنوں میں شدید اشتعال پایاجارہا ہے ۔ تحریک انصاف کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماﺅں کی جانب سے خان کی ذات پر مسلسل حملوں کے بعد تحریک انصاف مجبور ہورہی ہے کہ ان باتوں کاسخت جواب دیاجائے۔