استنبول(نیوز ڈیسک)ترکی کے ساحل سے مردہ حالت میں ملنے والے تین سالہ بچے کو پیش آئے المناک حادثے کی تفصیلات سامنے آگئیں ، ایلان کے والد عبداللہ کردی کے مطابق سمندر میں جانے کے کچھ ہی دیر بعد ان کی کشتی لہروں کی زد میں آگئی ، اہلخانہ کو بچانے کیلئے بہت ہاتھ پاو¿ں مارے لیکن ایک نہ چلی۔ ترکی کے ساحل پر لال قمیض پہنے اوندھے منہ پڑے شامی بچے کی تصویر نے دنیا کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا ہے ، ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا میں ایلان کی لاش کے حوالے سے بحث جاری ہے۔ بچے کے والد کی جانب سے المناک حادثے کی تفصیلات نے بھی انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے ، عبداللہ کردی کے مطابق ان کا خاندان ترکی سے یونان جانے والی کشتی پر سوار تھا۔ سمندر میں جاتے ہی کشتی لہروں کی زد میں آگئی ، انہوں نے بیوی بچوں کو پکڑنے کیلئے بہت ہاتھ پاو¿ں مارے لیکن کچھ بھی نہ کر پائے ، تین سالہ ایلان کے ساتھ پانچ سالہ گیلپ اور ان کی ماں ریحان بھی لقمہ اجل بن گئیں۔ کینیڈا نے ڈوبنے والے بچے کے والد عداللہ کردی کو شہریت دینے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد وہ اپنے بچے کی لاش کو دوبارہ شام لے کر جائے گا۔